سچ خبریں:اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے مغربی کنارے میں صیہونیوں کی طرف سے کیے جانے والے جرائم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مغربی کنارے میں سکیورٹی کی صورتحال کے قابو سے باہر ہونے پر خبردار کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے مغربی کنارے میں صہیونی جرائم پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ہتھیاروں کا بے تحاشہ استعمال سکیورٹی کی صورتحال کے قابو سے باہر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
مزید:مغربی کنارے میں صہیونیوں کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں کے مظاہرے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں اور تشدد کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ موقف اس وقت اختیار کیا گیا ہے جب دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور صہیونی آباد کاروں کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ بتائی جاتی ہے۔
صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں ایک کار پر ڈرون حملے کا اعلان کیا ہے،بدھ کے روز صہیونی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے مکانات اور کاروں کے خلاف وحشیانہ کاروائیاں شروع کیں۔
یاد رہے کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے جن کی تعداد 200 سے 300 کے درمیان تھی، مغربی کنارے کے شمال میں واقع ترمسیعا پر حملہ کر کے زرعی زمینوں کو تباہ کر دیا نیز کچھ فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ ان وحشیانہ حملوں کے دوران کم از کم 30 مکانات اور 60 کاریں جزوی یا مکمل طور پر جل گئیں نیز متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔
یہ بھی:مغربی کنارے میں 7000 سے زائد نئے صہیونی ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کی منظوری
صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں پر پلاسٹک کی گولیوں اور آنسو گیس سے حملہ کیا جبکہ فلسطینی ذرائع نے فائرنگ کے نتیجے میں ایک 27 سالہ فلسطینی نوجوان کی شہادت کی اطلاع دی۔