سچ خبریں:جاپان کے وزیر اعظم ستمبر میں اپنی سیاسی جماعت کی قیادت کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوشی ہائیڈے سوگا کے جاپان کے وزیر اعظم بننے کے صرف ایک سال بعد اس ملک کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ ستمبر میں سیاسی قیادت کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ نئے وزیر اعظم کی راہ ہموار کی جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے سال ستمبر میں ابے شنزو کی جگہ لینے والے سوگا نے جاپانی لوگوں میں مقبولیت میں تیزی سے کمی دیکھی ہے ،ان کے لیے جاپانی شہریوں کا اطمینان 30 فیصد سے کم تک پہنچ گیا ہے،واضح رہے کہ یہ اعلان ایسے وقت میں ہے جبکہ جاپان کو عام انتخابات کے دوران کورونا وائرس کی بدترین لہر کا سامنا ہے،واضح رہے کہ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد جاپان کا اسٹاک انڈیکس 2 فیصد بڑھ گیا ہے۔
درایں اثنا جاپان کی حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ سوگا 29 ستمبر کی صدارتی دوڑ میں حصہ نہیں لیں گےلہذا مقابلے کا حتمی فاتح جاپان کا نیا وزیراعظم ہوگا،واضح رہے کہ جاپانی حکومت اکتوبر کے وسط میں عام انتخابات کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، پارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ سوگا کابینہ اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی تشکیل کو ٹھیک کرنا چاہتے تھے لیکن یہ منصوبہ فی الحال ایجنڈے سے ہٹ کر ہے۔
جاپان کےسابق وزیر خارجہ Fumio Kishida نے اس عہدے کی دوڑ شروع کر دی ہے، انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلنے کے جواب میں سوگ کے عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بحران کے نتائج سے نمٹنے کے لیے معاشی محرک پیکج کو اپنانے اور اس پر عمل درآمد پر زور دیا۔