سچ خبریں: بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم نے آج کہا کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کا وقت آگیا ہے۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کے نائب وزیر اعظم پیٹرا ڈی سوٹر نے غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں پر کڑی تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا بائیکاٹ قریب ہے اور ہمارے لیڈر بیوقوف ہیں: ہاریٹز
بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم نے اپنے ملک کی حکومت سے صیہونی حکومت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے اور غزہ کے ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس حوالے سے پیٹرا ڈی سوٹر نے Neuwsblad اخبار کو بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کیا جائے،اس لیے کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کی پرواہ نہیں کرتا۔
طوفان الاقصی آپریشن کے 33 ویں دن جب کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے زمینی راستے سے غزہ پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے والے جارحین کے خلاف اپنے بڑے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، عبرانی زبان کے میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ پر حملہ کرنے کے لیے پرانے ٹینک استعمال کرتا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 10569 ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ایمنسٹی انٹرنینشل کی امریکی کمپنی کے ذریعہ اسرائیل کا بائیکاٹ کیے جانے کی حمایت
غزہ کی وزارت صحت نے بیان کیا کہ صیہونی دشمن نے گزشتہ چند گھنٹوں میں 27 حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں 241 افراد شہید ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 10569 شہداء میں سے 4324 بچے اور 2823 خواتین ہیں۔