سچ خبریں:عراقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ بغداد اسپتال میں پیش آنے والے آتشزدگی کے حادثے میں ہلاک ہونے والے افرادکی تعداد بڑھ کر 82 ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد110 تک پہنچ گئی ہے۔
بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بغداد کے ابن الخطیب اسپتال میں آگ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 82 ہوگئی ہے جبکہ 110 افراد زخمی ہوئے ہیں ، عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل خالدالمحنه نے آج (اتوار ، 25 اپریل) العراقیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ابن الخطیب اسپتال میں آگ لگنے سے 82 افراد ہلاک اور 110 زخمی ہوگئے، جن میں اسپتال میں داخل بیمار اور اسپتال کا عملہ شامل ہےجبکہ کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
المسلہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق عراقی وزارت داخلہ کے میڈیا ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل سعد معن نے بتایا کہ ابن الخطیب اسپتال میں واقعے کی تحقیقات جاری ہے اور ہم نتائج کے منتظر ہیں،اس واقعے کی پوشیدہ جہتوں کے تعین کے لئے تکنیکی اور کرائم تحقیقات جاری ہیں،بریگیڈیئر جنرل معن نے کہا کہ ہم تحقیقات پوری ہونے تک کوئی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔
یادرہے کہ عراقی میڈیا نے اتوار کی صبح اطلاع دی کہ بغداد کے ابن الخطیب اسپتال میں ایک دھماکہ ہوا ہے ، اور اس واقعے کی وجہ اسپتال میں آکسیجن کیپسول کا پھٹنا تھا جہاں کووید 19 کے مریض داخل تھے،واضح رہے کہ اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد شروع میں دی جانے والی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ دھماکے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور 46 زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس حادثے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابن الخطیب اسپتال میں پیش آنے والے واقعے سے عراق کی قومی سلامتی متاثر ہوئی ہے،یہ واقعہ ناکامی کا ثبوت ہے اور اس کی فوری تحقیقات کی ضرورت ہے ،انھوں نے کہا کہ لاپرواہی صرف ایک غلطی نہیں ہےبلکہ ایک ایسا جرم ہے جس کے لئے لاپرواہی سے کام لینے والے سب افراد کو ذمہ داری قبول کرنا ہوگی،میں 24 گھنٹوں کے اندر ابن الخطیب اسپتال میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے نتائج اور مجرموں کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں۔