سچ خبریں: برلن اور اس کے اتحادی ماسکو کے خلاف پابندیاں مزید سخت کریں گے اینالینا بربوک نے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات مستقبل قریب میں ناممکن بتائے۔
ماسکو اور کیف کی افواج کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگ کے درمیان بربوک نے کہا کہ روس کے ساتھ معمول کے تعلقات رکھنا ناممکن ہے۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یورپی یونین ایک پرامن اور جمہوری روس کو ترجیح دیتی ہے جو اس کے پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہ ہو انھوں نے کہا کہ کوئی وہم نہیں ہے اور ہم ایک مختلف حقیقت میں جی رہے ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے یاد دلایا کہ مغرب کو روس کے مقابلے میں اسے اپنی مشترکہ سلامتی کو مستقل طور پر مضبوط کرنے کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔
بربک کے مطابق جب تک ماسکو ایک وحشیانہ جنگ جاری رکھے گا مغرب بتدریج پابندیوں کی پالیسی کو تیز کرتارہے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مغربی ممالک کو جب تک اس کی ضرورت ہو یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی اور مالی امداد بھی جاری رکھنی چاہیے کیونکہ ان کے مطابق کیف یورپ کی آزادی کا دفاع کرتا ہے۔
تاہم کیف کے یورپی یونین میں شامل ہونے کے خواب کے بارے میں محتاط لہجے میں جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ راستہ اب بھی طویل ہوگا اور بعض اوقات یقیناً مشکل بھی ہوگا مغربی ممالک یوکرین کے الحاق کو ہموار بنانے کی پوری کوشش کریں گے تاکہ یہ ملک اپنے قانونی نظام اور ڈھانچے کو یورپی یونین کے معیارات سے ہم آہنگ کر سکے۔