سچ خبریں:فرانسیسی وزیر خارجہ نے اپنی ایک ٹیلی ویژن تقریر میں آسٹریلیا ، برطانیہ اور امریکہ کے مابین ہتھیاروں کے نئے معاہدے کو غداری قرار دیتے ہوئے لندن کے اقدامات کی منطق کو فقط موقع پرستی قرار دیا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ ژان ایو لو ڈریان نےصحافیوں کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ فرانس نے لندن سے اپنے سفیر کو واپس کیوں نہیں بلایا ، کہا کہ برطانیہ کی مستقل موقع پرستی کے پیش نظر انہیں ایسا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ڈریان نے فرانسیسی ٹیلی ویژن کو بتایاکہ لندن سے اس ملک کے سفیر کو واپس بلانا ضروری نہیں تھا کیونکہ ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ برطانوی حکومت کی منطق مسلسل موقع پرستی پر مبنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا ،برطانیہ اور امریکہ کے نئے ہتھیاروں کے معاہدے AUKUS میں برطانیہ کا کردار گاڑی میں پانچویں پہیےکا جیسا ہےجبکہ پیرس اس معاہدے کو دھوکہ دہی اور خیانت سمجھتا ہے، لوڈرین کے مطابق ، آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے انہیں نئے معاہدے کے منظر عام پر آنے سے صرف ایک گھنٹہ قبل سابقہ معاہدے کی منسوخی سے آگاہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ یہ معاہدہ دھوکہ دہی ، رسوائی اور جھوٹ پر مبنی ہے ، اور جب آپ فرانس کے حلیف ہیں تو آپ کو ہمارے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے تھا، جب ہم نے دیکھا کہ امریکی صدر اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ساتھ ایک نئے معاہدے کا اعلان کر رہے ہیں تو ہمیں اعتماد کی شدید خلاف ورزی کا احساس ہوا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی فرانسیسی وزیرخارجہ نے امریکہ اور آسٹریلیا پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا تھا، یادرہے کہ لوڈریان نے یہ ریمارکس واشنگٹن کے کینبرا کے ساتھ فوجی معاہدے کے جواب میں دیے ہیں نیز انھون نے اپنے ملک کےسفیر کو واشنگٹن اور کینبرا سے واپس بلانے کا مطالبہ کیا جو کہ بحران کی گہرائی کی نشاندہی کرتا ہے۔