سچ خبریں: انگلینڈ نے امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر تہران کے خلاف معاندانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایران کے خلاف مربوط پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔
برطانوی وزارت خارجہ نے معاندانہ اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے اور انسانی حقوق کے دفاع کے بہانے اعلان کیا کہ لندن نے امریکہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے ساتھ مل کر ایرانی حکام کے خلاف مربوط پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے خلاف پابندیوں کا اس ملک کی سیاست پر کوئی اثر نہیں
برطانوی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ پابندیاں ایران کے وزیر ثقافت اور اسلامی رہنمائی، تہران کے میئر اور پولیس ترجمان سمیت اعلیٰ حکام پر عائد کی گئی ہیں۔
برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے تہران کے خلاف اپنے معاندانہ موقف کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ نئی پابندیاں ایک واضح پیغام ہے کہ لندن اور اس کے شراکت دار ایرانی خواتین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
برطانوی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ثقافت اور اسلامی رہنمائی کے وزیر محمد مہدی اسماعیلی، ثقافت اور اسلامی رہنمائی کے نائب وزیر محمد ہاشمی، تہران کے میئر علی رضا زاکانی اور پولیس کے ترجمان سعید منتظر المہدی شامل ہیں۔
لندن میں پابندیوں کی نئی فہرست میں سینئر حکام کو شامل کیا گیا ہے، برطانوی وزارت خارجہ نے بھی تہران کے خلاف مداخلتی اور معاندانہ اقدامات کے تسلسل میں اعلان کیا ہے کہ برطانیہ نے اٹارنی جنرل اور پاسداران انقلاب اسلامی سمیت 350 سے زائد ایرانی حکام اور اداروں پر مکمل پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران کے خلاف ہمارے تمام آپشنز ناکام ہو چکے ہیں؛امریکی کانگریس کے ریسرچ سینٹر کا اعتراف
یاد رہے کہ لندن کی نئی پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب تہران نے ہمیشہ ایران کے خلاف مداخلت پسندانہ اقدامات کے خلاف خبردار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کا مناسب جواب دیا جائے گا۔