سچ خبریں:برطانوی سپیشل فورسز کے ایلیٹ سپاہیوں کو چیک پوسٹوں پر طالبان سے بچنے کے لیے افغان خواتین اور برقع کے روایتی کپڑے پہننے پر مجبور ہونا پڑا۔
افغانستان میں برطانوی اسپیشل فورسز نے ایک چالاک حکمت عملی اور افغان خواتین کے روایتی لباس استعمال کرتے ہوئے کابل پہنچنے کے لیے طالبان کی چوکیوں کو عبور کیا،برٹش فضائیہ کی اسپیشل فورسز (ایس اے ایس) جس کے افغانستان میں 20 سے زائد فوجی تھے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی جانب سے حملوں کے خطرات کے پیش نظر کابل واپس آنے کا حکم دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق انہیں خبردار کیا گیا کہ ملک کے جنوب جہاں وہ اپنے خفیہ مشن کے لیے تعینات تھے، سے ان کو لے جانے کے لیے کوئی ہیلی کاپٹر نہیں ہے ، ایک باخبر ذریعہ نے انکشاف کیا کہ برٹش فضائیہ کی اسپیشل فورسز یونٹ مہینوں سے افغانستان میں خفیہ جاسوسی مشن پر تھیں ،تاہم اچانک سب کچھ ختم ہوگیا، ان سے کہا گیا کہ وہ آپریشن منسوخ کر دیں اور فوری طور پر کابل پہنچنے کی تیاری کریں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی فوج کے ایلیٹ سپاہی جن کا نعرہ تھا "ہمیں شکست دینے کی کس میں ہمت ہے” ، اپنا بیشتر فوجی سامان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوئے، انہوں نے کابل جانے کے لیے پانچ ٹیکسیاں خریدیں نیز کہیں پر انہوں نے مبینہ طور پر انسداد دہشت گردی پولیس کی مدد سے طالبان کی چوکیوں کو عبور کیا اور کہیں پر انہوں نے چالاکی سے افغان خواتین کے روایتی لباس پہنے اور شناخت سے بچنے کے لیے اپنے چہروں کو برقعوں سے ڈھانپ لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان خصوصی فوجیوں نے اپنا زیادہ تر سامان چھوڑ دیا اور اپنے آپ کو برقعوں میں چھپا کر بھاگنے پر مجبور ہوئے۔