سچ خبریں: برازیل کے صدر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اتنا ظلم اور بربریت کبھی نہیں دیکھی۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر لولا دا سلوا نے سماجی میڈیا پر ایک پیغام شائع کیا جس میں غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے غیر انسانی تشدد پر تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اتنا تشدد کبھی نہیں دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: برازیل کے صدر کا فلسطینی قوم کے بارے میں مؤقف
انہوں نے اس بارے میں لکھا کہ میں نے اپنی 78 سالہ زندگی میں بہت زیادہ تشدد اور ظلم دیکھا ہے لیکن میں نے معصوم لوگوں پر اتنا غیر انسانی تشدد کبھی نہیں دیکھا۔
برازیل کے صدر نے صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں اور عورتوں کے خلاف اسرائیل کا ردعمل بھی مہلک ہے،اتنی محنت سے بنائے گئے اسکول اور ہسپتال سب تباہ ہو گئے۔
لولا دا سلوا نے اس سے قبل غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا،غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملے کی اطلاع کے بعد لولا نے X سوشل میڈیا پر لکھا کہ پہلی بار، ہم ایک ایسی جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس میں زیادہ تر مرنے والے بچے ہیں… رکو! خدا کے لیے، رکو!
دوسرے بیان میں برازیل کے صدر نے غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے کو نیتن یاہو کا پاگل پن قرار دیا جو غزہ کی پٹی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، لیکن وہ یہ بھول گئے کہ وہاں صرف حماس کے فوجی ہی نہیں، خواتین اور بچے بھی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطین کے حامی لولا داسلوا برازیل کے صدر کیسے بنے؟
لولا نے ایک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو لاکھوں بے گناہوں کو صرف اس لیے نہیں مارنا چاہیے کہ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا،جنگ کے جنون میں کم از کم انسانیت تو ہونی چاہیے۔
برازیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وقتی صدر کی حیثیت سے اس کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مقبوضہ فلسطین کے موجودہ تنازعے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔