سچ خبریں: المیادین چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی ہے کہ صیہونی فوج غزہ کی پٹی کے مغربی محور میں پیش قدمی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اگرچہ صہیونی فوج غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں اپنے پہلے سے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ایک غیر انسانی اقدام کے تحت وہ اسپتالوں پر بمباری کرکے غزہ کے عوام کی مزاحمت کی قیمت میں اضافہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیل کی پیش قدمی کی حقیقت
المیادین چینل نے اپنی ویب سائٹ پر غزہ پٹی کے میدان جنگ کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں لکھا ہے کہ حاصل شدہ معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی غاصبوں کو غزہ کے مغربی محور پر پیش قدمی کرنے میں فلسطینی فورسز کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے مغربی محور کے شمال اور جنوب میں مزاحمتی قوتوں اور صیہونی قابض فوج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں،صہیونی فوج اپنے شمالی اور جنوبی محاذوں سے مغربی غزہ کے علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے اور شمالی محاذ کے اہم رہائشی علاقوں کو گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہی ہے۔
جب کہ صیہونی حکومت سے وابستہ ذرائع ابلاغ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صیہونی غاصبوں نے مغربی محور سے الشفاء ہسپتال تک کے بڑے علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم حاصل شدہ معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جارحین نے ابھی تک مغربی محاذ کا کنٹرول حاصل نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی غزہ میں زمینی حملہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں؟صیہونی تجزیہ نگار کا اظہارخیال
غزہ کی پٹی کے شمال میں یقیناً میں دراندازی ہوئی ہے اور وہ جنوبی حصے میں الشارع اسٹریٹ سے عبدالناصر اسکوائر تک داخل ہو کر الشاطی کیمپ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
صیہونی غاصبوں کی یہ نقل و حرکت مزاحمتی قوتوں کے مارٹر حملوں کی بارش میں ہوتی ہے اور ان قوتوں اور جارحین کے درمیان صفر کے مقام پر تصادم ہوتا ہے۔