سچ خبریں: نائیجر میں بغاوت کے منصوبہ سازوں کی جانب سے تشکیل دی گئی فوجی کونسل نے ممکنہ غیر ملکی فوجی مداخلت سے نمٹنے کے لیے ملٹری کنٹریکٹر واگنر سے مدد کی درخواست کی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ادارے نے مغربی تھنک ٹینک صوفان سینٹر کے صحافی اور محقق وسیم نصر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نائجر پر حکومت کرنے والے بغاوت کے سازشی معزول صدر محمد بازوم کی رہائی کے لیے ECOWAS بلاک کی جانب سے ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے بعد نجی ملٹری کمپنی واگنرنے مدد کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افریقی ملک نائجر میں نئے صدر کی حلف برداری سے قبل فوجی بغاوت کی کوشش، متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا
وسیم نصر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ نائجر کی بغاوت کے رہنماؤں میں سے ایک جنرل سالیفو مودی نے حال ہی میں مالی کا دورہ کیا اور واگنر کمپنی کے ایک عہدیدار سے رابطہ کیا۔
اس تجزیہ کار نے کہا کہ اس ملک مالی سے وابستہ تین ذرائع اور ایک فرانسیسی سفارت کار نے ان دونوں افراد کی ملاقات کی تصدیق کی ہے ،انہوں نے کہا کہ انہیں (نائیجر کی بغاوت) کو واگنر کی ضرورت ہے تاکہ وہ اقتدار میں رہیں اور یہ فوجی گروپ بھی ان کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔
ایک مغربی فوجی عہدیدار نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ مغرب کو واگنر گروپ کی جانب سے نائیجر ملٹری کونسل کی مدد کی درخواست کے بارے میں رپورٹس کا علم ہے۔
یاد رہے کہ اکنامک کمیونٹی آف ویسٹ افریقن اسٹیٹس (ECOWAS )نے ایک ہفتہ قبل نائیجر کی بغاوت کے منصوبہ سازوں کو محمد بازوم کو رہا کرنے اور انہیں صدارت پر واپس کرنے کے لیے اس ہفتے اتوار کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
مزید پڑھیں:جنوب مغربی افریقی ملک نائجر میں دہشت گردوں کا بڑا حملہ، درجنوں افراد ہلاک ہوگئے
جمعہ کے روز ECOWAS کے فوجی رہنماؤں نے نائجر میں بغاوت کے منصوبہ سازوں کے خلاف فوجی مداخلت کے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے اپنی فوجوں سے کہا کہ وہ اس مداخلت کے لیے ضروری وسائل تیار کریں۔
انہوں نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب جمعرات کو اس بلاک کی طرف سے نائجر بھیجی گئی ثالثی ٹیم کو دارالحکومت میں داخل ہونے یا نائیجر کے بغاوت کے رہنما عبدالرحمن تیچیانی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔