بارہ روزہ جنگ میں صہیونی ریجیم ایران کے خلاف بدترین شکست سے دوچار: انصار اللہ 

انصار اللہ 

?️

انصار اللہ تحریک کے رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ہفتہ وار خطاب میں ملک اور خطے کے تازہ ترین واقعات، خاص طور پر غزہ پٹی کے حالات پر روشنی ڈالی۔
شہید سنوار: فلسطینی صمود اور راہِ خدا میں قربانی کی علامت
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ عظیم رہنما اور کمانڈر یحییٰ سنوار کی شہادت کی برسی پر ہم ان سبقوں کو یاد کر رہے ہیں جو انہوں نے آنے والی نسلوں کے لیے چھوڑے۔ شہید سنوار فلسطینی عوام کے استقامت اور راہِ خدا میں فداکاری کی علامت ہیں۔ شہید سنوار نے اپنے عہد اور جہاد پر پورا اتر کر ایسے بلند اقدار اور بیداری کی مثال قائم کی جو نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
فلسطین کی حمایت میں ایران کی عظیم قربانیاں
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مجاہد رہنماؤں، ذمہ داران اور ان تمام سپورٹ فرنٹس کی تعریف کی جانی چاہیے جنہوں نے فلسطین اور غزہ کی حمایت میں بے مثال سخاوت کا مظاہرہ کیا۔ حزب اللہ کا فرنٹ ان لوگوں میں سب سے آگے ہے جنہوں نے بہت بڑی قربانیاں دیں اور ان میں سب سے نمایاں نام عظیم شہید سید حسن نصر اللہ کا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی ہر قسم کے دباؤ کے باوجود فلسطینی مقصد کی حمایت میں ناقابل تسخیر استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ نے بڑے مجاہد کمانڈرز پیش کیے ہیں جن میں سب سے نمایاں نام عظیم شہید قاسم سلیمانی کا ہے۔
لشکر الغمری کی شہادت نے "وعدہ کردہ فتح اور مقدس جہاد” میں ان کے کردار کو عروج پر پہنچا دیا
انصار اللہ رہنما کا کہنا تھا کہ عزیز یمنی عوام کی قربانیاں اور وہ شہدا جو "وعدہ کردہ فتح اور مقدس جہاد” کی تحریک کے آغاز سے راہِ خدا میں پیش کیے گئے ہیں، مسلسل موقف اور شہادتوں کے ذریعے ممتاز ہیں۔ مسلح افواج نے آج ہمارے بڑے کمانڈر، ساتھی اور راہی شہید محمد عبدالکریم الغمری، آرمی چیف آف اسٹاف کی شہادت کا اعلان کیا ہے۔ یہ شہادت "وعدہ کردہ فتح اور مقدس جہاد” کی لڑائی میں یمنی عوام کی حمایت میں ان کے عظیم کردار کو عروج پر پہنچا دیتی ہے۔ مسلح افواج نے اپنے مجاہدین کو خدا کی راہ میں قربان کیا ہے، جو رسمی اور عوامی سطح پر ان کی حقیقی اور مخلصانہ پوزیشن کا اظہار ہے۔ ہمارے عوام نے بھرپور تحریک کی اور خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرے، حالانکہ امریکہ نے ہماری امت کو قابو کرنے اور فلسطینی عوام کو تنہا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ہم شہید لیفٹیننٹ جنرل الغمری کے اہل خانہ، مسلح افواج میں ان کے ساتھیوں اور تمام آزادہ صلواحیت رکھنے والے لوگوں سے اپنی تعزیت اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ شہید الغمری نے غزہ کی حمایت کی لڑائی میں اہم کردار ادا کیا اور ان کی شہادت کے بعد سے ان کے ساتھیوں نے ان کے مشن کو جاری رکھا ہوا ہے۔ ہمارے عوام کے شہدا، سرکاری عہدے داران، وزیر اعظم کی قیادت میں، مسلح افواج اور معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے ہمارے عزیز عوام کا کردار انتہائی اہم ہے۔
امریکی حمایت اور مغربی پشت پناہی کے باوجود صہیونی ریاست کو ذلت آمیز شکست ہوئی
الحوثی نے نشاندہی کی کہ یحییٰ سنوار کی برسی پر ہم اسرائیلی دشمن اور اس کے حامیوں، جن کی قیادت امریکہ کر رہا ہے، کی شکست کی طرف توجہ دلاتے ہیں جنہیں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت مذاکرات پر مجبور کیا گیا۔ اسرائیلی دشمن امریکہ کی کھلی اور مکمل حمایت، مغرب کی وسیع پشت پناہی اور عالمی صہیونیت کی مکمل تائید کے باوجود ناکام ہوا۔ دشمن کے "گریٹر اسرائیل کے منصوبے اور مشرق وسطیٰ کو بدلنے” کے اعلانات کے باوجود، وہ اپنے عملی اہداف میں ناکام رہا جن میں غزہ پٹی پر کنٹرول اور مزاحمت کا خاتمہ سب سے اہم تھا۔ اسرائیلی دشمن قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر اپنے قیدیوں کو واپس لینے میں ناکام رہا۔ اسرائیلی دشمن، اس کے مالی حامی اور اس کے امریکی شراکت دار قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر اپنے قیدیوں کی واپسی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
صہیونی قیدیوں کو معاہدے کے بغیر رہا نہیں کیا گیا
انصار اللہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں کہا کہ دشمن اپنے بڑے اور ہولناک جرائم کے باوجود فلسطینی عوام اور ان کے مجاہدین کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہا۔ اسرائیلی دشمن اپنی تمام تر حکمت عملیوں اور صلاحیتوں کے باوجود قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر اپنے قیدیوں کو حاصل کرنے اور رہا کرنے میں ناکام رہا۔ اسرائیلی دشمن کی صلاحیتوں اور امریکہ کی شمولیت اور مغرب کی حمایت کے پیمانے کو دیکھتے ہوئے یہ معاہدہ ان کے لیے ایک بہت بڑی شکست ہے۔ اسرائیلی دشمن "طوفان الاقصیٰ” آپریشن کے پہلے دن ہی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں داخل ہو سکتا تھا اور اس خطے کو ان تمام جرائم اور مظالم سے بچا سکتا تھا جو اس نے وہاں کیے تھے۔ لیکن اس نے عوامی صورتحال کے مرکز کو ایک بڑی جنگ، ایک وسیع پیمانے پر جنگ اور ایسے واقعات کی دہلیز تک پہنچا دیا جس کے عالمی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
صہیونی ریاست کا فلسطینی قیدیوں کے خلاف جرم ہولناک ہے
انصار اللہ رہنما نے کہا کہ انسانیت دوست امداد فلسطینی عوام کا حق ہے تاکہ ان تک زندگی کی ضروریات اور بنیادی ضروریات پہنچائی جا سکیں۔ معاہدے کے تحت، غزہ پٹی میں داخل ہونے والی اشیاء کی ایک مخصوص تعداد ہے، پھر بھی دشمن اس میں داخل ہونے والی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رہا ہونے والے قیدیوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔ قیدیوں پر تشدد فلسطینی عوام کے خلاف بڑے جرائم میں سے ایک ہے اور یہ صہیونی دشمن کے ہولناک جرائم میں سے ایک ہے۔ صہیونی دشمن ایک مجرم دشمن ہے، نہ اخلاقیات اور اقدار کا پابند ہے اور نہ ہی معاہدوں اور قوانین کا۔ شہدا کی لاشوں کے معاملے میں، یہ واضح تھا کہ صہیونی ریاست نے نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
مزاحمت صہیونی ریاست کے غزہ میں موجود ایجنٹوں کو روکنے میں کامیاب رہی
انہوں نے مزید کہا کہ بعض قیدیوں کی لاشوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریظامی نے ٹینکوں سے انہیں کچل کر ایک ہولناک، وحشیانہ اور انتہائی گھناؤنا جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ صہیونی دشمن مسلسل کوشش کرتا رہا ہے کہ قیدیوں کے اپنے خاندانوں، پیاروں اور عوام میں واپسی پر کسی بھی قسم کی خوشی کے اظہار کو روکا جا سکے۔ غزہ پٹی میں معاہدے کے ساتھ ہی، صہیونی دشمن نے اپنے غدار ایجنٹوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی جنہوں نے اپنے عوام، اپنے مقصد اور اپنی امت سے غداری کی۔ غزہ پٹی میں غدار ایجنٹوں نے صہیونی دشمن کے ساتھ مل کر لڑائی کی اور لوٹ مار کے علاوہ، انہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم میں اس کا ساتھ دیا۔ دشمن نے "legitimacy” اور "civil war” جیسے عنوانات کے تحت غزہ پٹی کے بعض علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی۔ دشمن چاہتا تھا کہ وہ اپنے ایجنٹوں کی تحریک کو محض فلسطینیوں کے ایک گروپ کی طرف سے مزاحمت کے خلاف خانہ جنگی کے طور پر پیش کرے، لیکن وہ اس میں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہوا۔
الحوثی نے زور دے کر کہا کہ غزہ پٹی میں وزارت داخلہ نے ان مجرمانہ، غدار گروہوں اور صہیونی دشمن کے ایجنٹوں کے خلاف اپنی اہم اور ضروری کارروائیاں کیں۔ عوام کا موقف، قبائلی عوام اور فلسطینی عوام کے تمام طبقات کی طرف سے، بالکل واضح اور فیصلہ کن تھا، جو مزاحمت کے ساتھ اور صہیونی ریاست کے ایجنٹوں کے خلاف تھا۔ غزہ پٹی میں ان مجرمانہ گروہوں کی امریکی سینٹرل کمانڈ کی حمایت قابل غور ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے ایجنٹوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں ایسی زبان استعمال کی جس میں معصوم فلسطینیوں کے لیے افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا تھا۔ حالانکہ امریکہ پورے فلسطینی عوام کو نشانہ بنانے والے صہیونی دشمن کے تمام جرائم میں ملوث ہے۔ کیا امریکہ مصائب زدہ فلسطینی عوام کے بارے میں فکر مند ہے، حالانکہ اس نے اپنے ہتھیاروں، منصوبہ بندی اور براہ راست شمولیت کے ذریعے صہیونی دشمن کے ساتھ مل کر ہزاروں بچوں اور خواتین کو ہلاک کیا ہے؟ امریکہ نے غزہ پٹی میں صدی کے جرم کے لیے سیاسی تحفظ اور حمایت فراہم کی۔
امید ہے کہ غزہ کی جنگ بندی جاری رہے گی، لیکن چوکسی اور تیاری اعلیٰ سطح پر ہونی چاہیے
عبدالملک بدرالدین نے یہ بھی کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی کا معاہدہ جاری رہے گا اور فلسطینیوں کے لیے وسیع پیمانے پر حمایت کے ساتھ تعمیر نو ممکن ہو سکے گی اور غزہ پٹی پر حملے بند ہو جائیں گے۔ یہ انتہائی اہم ہے کہ چوکسی اور تیاری مسلسل برقرار رہے۔ صہیونی دشمن صرف مجبور ہونے پر ہی پابند ہوتا ہے، لہٰذا مسلسل تیاری، اعلیٰ چوکسی، مسلسل ہم آہنگی اور کسی بھی واقعے کے لیے تیاری ضروری ہے۔ "طوفان الاقصیٰ” آپریشن کے سب سے اہم واقعات میں سے ایک یہ ہے کہ اس سطح کی ایک بڑی فوجی کشمکش دو سال تک جاری رہی۔ "طوفان الاقصیٰ” کے بعد اس اہم دور میں سپورٹ فرنٹس سب سے اہم واقعات میں سے ہیں۔
صہیونی دشمن بارہ روزہ جنگ میں سخت شکست سے دوچار ہوا اور اسے شدید ضرب لگی
انصار اللہ رہنما نے کہا کہ حزب اللہ نے شروع سے ہی فلسطینی عوام کی حمایت میں حصہ لیا اور بہت سی قربانیاں دیں اور اپنے رہنماؤں اور مجاہدین کو فلسطین کی راہ میں قربان کیا۔ دشمن نے لبنان میں مزاحمت کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن مکمل طور پر ناکام رہا۔ عراقی فرنٹ بھی ان محاذوں میں سے تھا جس نے اسرائیلی دشمن کے لیے بہت زیادہ پریشانیاں پیدا کیں اور یہ ایک اہم تبدیلی تھی۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی مضبوط عزم کے ساتھ حمایت کی اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے جنگ تک جا پہنچی۔ اسرائیلی دشمن بارہ روزہ جنگ میں سخت شکست سے دوچار ہوا اور اسے شدید ضرب لگی۔ "وعدہ کردہ فتح اور مقدس جہاد” کی لڑائی میں ایمان، حکمت اور جہاد کی بنیاد پر سپورٹ فرنٹ کی خصوصیت ایک رسمی اور عوامی عمل ہے۔
میڈیا امت مسلمہ اور صہیونی ریاست کے درمیان جنگ کا اہم اور حساس محاذ ہے
انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا کی سرگرمی "وعدہ کردہ فتح اور مقدس جہاد” کی لڑائی کے دائرہ کار میں سب سے اہم سرگرمی تھی۔ امریکہ اور اسرائیل نے عوامی رائے کو متاثر کرنے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کیں۔ عالمی صہیونیت نے بہت جلد میڈیا کے میدان میں کام کیا۔ اسلامی ممالک میں کچھ داخلی جماعتیں نفسیاتی جنگ کے دائرہ کار میں ان لوگوں پر حملہ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں جو اسرائیلی دشمن کے خلاف موقف اختیار کرتے ہیں۔ جو کوئی بھی یہودی صہیونیت کے خلاف کام کرتا ہے وہ بنیادی طور پر اس کی عظیم میڈیا مشین کو نشانہ بنا رہا ہے۔ میڈیا کے میدان کے ہیروز نے وسیع پیمانے پر اور مؤثر طریقے سے کام کیا اور میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ انہیں مؤثر طریقے سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھنی چاہئیں۔ میڈیا امت مسلمہ اور اس کے کٹر دشمن صہیونی ریاست کے درمیان جنگ کے اہم اور حساس محاذوں میں سے ایک ہے۔
امریکہ یمن کے ساتھ جنگ کے میدان سے بھاگا اور سخت شکست کھائی
الحوثی نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں مزید کہا کہ ہمارے میزائل، ڈرون اور بحری آپریشنز وسیع پیمانے پر اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق جاری رہے اور ان آپریشنز میں ہماری فتح بالکل واضح ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے اسرائیلی دشمن کی حمایت میں ہمارے ملک پر حملہ کیا اور اس حملے میں B-2 اور B-52 سمیت جدید ہتھیار استعمال کیے۔ امریکہ نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ بحری آپریشنز کو روکنے اور اسرائیل کو بحری جہاز رانی میں واپس لانے کی کوشش کی لیکن اسرائیلی دشمن بحر احمر، باب المندب، خلیج عدن اور عرب کے سمندر میں بحری جہاز رانی پر واپس نہیں جا سکا۔ امریکی، برطانوی اور اسرائیلی دشمن نے یمن کے خلاف تقریباً 3,000 ہوائی اور بحری حملے کیے اور یمن کی میزائل اور ڈرون کی صلاحیت کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن وہ سخت شکست سے دوچار ہوئے اور امریکہ کی اس سلسلے میں تمام امیدیں مایوس ہوئیں۔ امریکہ اپنے ایئر کرافٹ کیریئرز کے بارے میں فکر مند ہو گیا اور آخرکار جنگ کے میدان سے بھاگ گیا اور امریکی فوجی کمانڈروں اور بحریہ کے اہلکاروں نے بحری جنگ کو بے مثال قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اس کی مثال نہیں دیکھی تھی اور ہمارے بیلسٹک میزائلوں کے صحیح استعمال نے انہیں حیران کر دیا۔ ان میزائلوں کا استعمال امریکہ کے لیے پریشان کن تھا اور تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا۔ امریکہ بالآخر سخت شکست سے دوچار ہوا اور یمن کو روکنے میں ناکام رہا۔
امریکہ اور صہیونی ریاست امت مسلمہ کے لیے مستقل خطرہ ہیں
انصار اللہ کے سیکرٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ صہیونی دشمن اور اس کے تمام جرائم میں شریک امریکہ اب بھی ہماری امت کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔ صہیونی ریاست کا منصوبہ قائم ہے اور دشمن اس پر عمل کر رہے ہیں۔ پورے فلسطین، بشمول غزہ پٹی، میں صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف خطرہ اور خطرے کی کیفیت جاری ہے۔ صدی کے جرم کے نتائج میں سے یہ ہے کہ امت صہیونی دشمن کی حقیقت، اس کے خطرے، اس کی سازشوں کے سامنے غفلت کے خطرے اور اس سے نجات کی ضرورت کو سمجھے۔ امریکہ اور اسرائیل امت کے خلاف اپنے منصوبوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور اگلے دور، آنے والے دور کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔ اگر اسرائیلی جارحیت اور غزہ کا محاصرہ رک جاتا ہے، تو یہ ایک دور ہے اور یقیناً آنے والے دور ہوں گے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ صہیونی دشمن فلسطین اور امت کو نہیں چھوڑے گا، اور اس کا شریک امریکہ اس کے ساتھ ہے۔
صہیونی ریاست تباہ ہونے والی ہے اور فلسطین فتح یاب ہوگا/ غزہ کی حمایت میں لاکھوں افراد کے مارچ کی اپیل
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں کہا کہ دنیا بھر میں عوامی بغاوت، جہاد اور مزاحمت کے محور کے ساتھ، غزہ پٹی پر حملہ روکنے کے لیے امریکہ اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ فلسطین کے معاملے اور فلسطینی عوام کی مظلومیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے عالمی عوامی تحریک پر انحصار کرنا چاہیے۔ ہمارے عوام کی سب سے نمایاں بڑی اور اہم سرگرمیوں میں سے ایک لاکھوں افراد کے مارچ ہیں جن میں کچھ عوام مسلسل اور ہفتہ وار شرکت کرتے ہیں۔ ہم دنیا، صہیونی دشمن اور فلسطین میں اپنے مجاہد بھائیوں پر زور دیتے ہیں کہ ہماری طرف سے مسلسل موجودگی اور ہمہ وقت تیاری ہے کہ اگر صہیونی دشمن اپنی جارحیت پر واپس آتا ہے تو ہم سپورٹ آپریشنز کو دوبارہ شروع کر دیں گے۔ دشمن کے ساتھ بنیادی اصول یہ ہے: اگر آپ جارحیت پر واپس آتے ہیں، تو ہم بھی جوابی کارروائی پر واپس آئیں گے۔ اور ہم اسی کے مطابق چلتے رہیں گے اور خدا کے وعدے پر مکمل ایمان کے ساتھ، ہم الہی فتح پر یقین رکھتے ہیں۔ صہیونی دشمن کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کا وجود عارضی ہے اور فلسطینی عوام مکمل آزادی اور خود مختاری حاصل کریں گے۔ میں اپنے عزیز عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کل ہونے والے وسیع لاکھوں افراد کے مارچ میں شرکت کریں، جو ہفتہ وار مارچوں کے عروج کی نمائندگی کرتا ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ صنعا اور دیگر صوبوں میں یہ مارچ شاندار، کثیر تعداد اور عظیم الشان ہوگا۔

مشہور خبریں۔

بغیراجازت ورکرز کنونشن کرنے پر جاوید ہاشمی کے داماد، نواسوں سمیت 36 افراد کیخلاف مقدمہ

?️ 26 جنوری 2024ملتان : (سچ خبریں)ملتان میں جاوید ہاشمی کی رہائش گاہ پر ورکرز

عالمی بحران کا ذمہ دار کون ہے؟

?️ 21 ستمبر 2023سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں

حکومت کا سرحدی نگرانی بڑھانے کیلئے نئی بارڈر کنٹرول اتھارٹی کے قیام پر غور

?️ 21 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) گزشتہ سال ناکامی کے باوجود اور جاری

فوج مداخلت نہیں کرے گی:آرمی چیف

?️ 23 مارچ 2022اسلام آباد (سچ خبریں) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ

برطانوی حکام نے پاکستان کے شعبہ ہوابازی کے حفاظتی انتظامات کو تسلی بخش قرار دیدیا

?️ 11 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایس ٹی) کی

پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے اور ارکان اس بات پر کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں

?️ 28 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) کیا پاکستان کے سیاسی و معاشی حالات کبھی ایسے

ایف بی آر نے پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر ڈیوٹی واپس لینے کی سمری وفاقی کابینہ میں جمع کرادی

?️ 24 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے

صرف 9% نوجوان امریکی فوج میں خدمات انجام دینا چاہتے ہیں: امریکی فوج

?️ 23 مارچ 2023سچ خبریں:ایک اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار نے بدھ کو کہا کہ نوجوان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے