سچ خبریں: اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم کو آج انٹرویو دیتے ہوئے تل ابیب میں واشنگٹن کے سفیر تھامس نائیڈس نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے دورے کا مقصد بیان کیا۔
العربی الجدید کے مطابق اسرائیل ہیوم کے حوالے سے نائڈس نے کہا کہ بائیڈن کے اگلے ماہ خطے کے دورے کا مقصد اسرائیل سعودی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناڈیڈس نے مزید کہا کہ بائیڈن ایک علاقائی سیکیورٹی فریم ورک تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔
تل ابیب میں امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ بائیڈن خود کو ایک صہیونی قرار دیتے ہیں جس کے لیے اسرائیلی سکیورٹی بہت اہم ہے اور یہ کہ ان کا خطے کا دورہ تل ابیب کے ساتھ ان کے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے جس پرسمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
اسرائیل ہیوم نے تجویز پیش کی کہ بائیڈن اپنے دورے کے دوران تل ابیب اور واشنگٹن کی شرکت کے ساتھ خطے میں سیکیورٹی فورم کے قیام کا اعلان کریں۔ عبرانی اخبار نے مزید کہا کہ جن ممالک کی اس فورم میں شمولیت کا امکان ہے ان میں بحرین، متحدہ عرب امارات، سوڈان، مصر اور اردن شامل ہیں۔
اسرائیل ہیوم نے متعدد صیہونی ذرائع کے حوالے سے بھی کہا کہ سلامتی کونسل کی تشکیل کا مطلب سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ نہیں تھا۔ لیکن انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام تل ابیب اور ریاض کے درمیان سیکورٹی تعاون کو منظم کرنے میں کردار ادا کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق خطے میں سلامتی کونسل کی تشکیل کے خیال کے پیچھے اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز کا ہاتھ ہے اور اس کونسل کے قیام کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کے نام نہاد خطرے کا مقابلہ کرنا ہے۔