سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن کے چہرے پر سرخ ماسک کے نشانات کے ساتھ ان کے چہرے کی تصاویر نے وائٹ ہاؤس کو اس بارے میں وضاحت فراہم کرنے پر مجبور کردیا۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کی شام کو بتایا کہ بائیڈن حال ہی میں نیند کے دوران سانس لینے میں رکاوٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مسلسل مثبت ایئر وے پریشر ڈیوائس استعمال کر رہے ہیں۔
Sleep apnea ایک عام نیند کی خرابی ہے جس کی خصوصیت نیند کے دوران سانس لینے میں مختصر وقفے سے ہوتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان اینڈریو بیٹس نے وضاحت کی کہ 2008 کے بعد سے، صدر بائیڈن نے اپنے جامع طبی معائنے میں نیند کی کمی کے بارے میں بات کی ہے۔ گزشتہ رات، اس نے CPAP ڈیوائس کا استعمال کیا، جو اس مسئلے میں مبتلا لوگوں کے لیے عام ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اور اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ بائیڈن نے حالیہ ہفتوں میں اپنی نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے وینٹی لیٹر کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
بائیڈن بدھ کی صبح اپنے چہرے پر نشانات کے ساتھ نامہ نگاروں کے سامنے نمودار ہوئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے چند گھنٹوں پہلے اپنے چہرے پر کسی قسم کا چوڑا بینڈ پہن رکھا تھا۔ Cipap سانس لینے کے آلات کے ماسک عام طور پر چہرے پر سخت پٹے سے رکھے جاتے ہیں۔
طبی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ نیند کی کمی کا علاج کیے بغیر، ایک شخص کو بھولنے، تھکاوٹ اور نیند کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور آخرکار دل کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ یہ دل پر نمایاں دباؤ ڈال سکتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق 80 سالہ بائیڈن سب سے معمر امریکی صدر ہیں جن کی عمر اور صحت نے امریکی عوام کی توجہ مبذول کرائی ہے کیونکہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں دوسری مدت کے لیے حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔