سچ خبریں:ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے متعلق مثبت پیغامات موصول ہوئے ہیں تاہم اس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے عملی طور پر اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے نیویارک میں اپنے قیام کے دوران مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ سے اپنی ملاقاتوں اور مذاکرات کے موضوعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ملاقاتوں میں اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ اچھے سمجھوتے کے حصول کے لئے امریکہ کو جرات کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ کوئی اچھا اور پائیدار سمجھوتہ طے پا سکے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی فریق نے بارہا یہاں تک کہ حال ہی میں پھر اعلان کیا ہے کہ وہ اچھے سمجھوتے کا عزم رکھتا ہے اور اس سلسلے میں سنجیدہ بھی ہے جبکہ ہم نے ان کو صراحت کے ساتھ بتا دیا ہے کہ اگر سمجھوتہ چاہتے ہو تو حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نیک نیتی اور عزم و ارادے کو عملی طور پر ثابت کرو۔
ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اسی طرح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اس سال کے اجلاس کے بارے میں بھی کہا کہ اس اجلاس میں صدر ایران کی جانب سے دو ٹوک گفتگو، صراحت کلام کے انتخاب اور دنیا میں چند قطبی نظام کے قیام پر تاکید نیز یک جانبہ اور خودسرانہ اقدامات پر تنقید کو اجلاس کے شرکا نے خاص توجہ دی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی موجودہ حکومت کی متوازن پالیسی کے پیش نظر پانچوں براعظموں کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کئے جانے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ دو طرفہ موضوعات پر گفتگو کے علاوہ ایران کے نقطہ نظر اور موقف پر روشنی ڈالی جا سکے،حسین امیر عبداللہیان جو ایرانی صدر کے ساتھ نیویارک کے دورے پر گئے اور اب بھی وہاں موجود ہیں، نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں میں ایران کے مو قف پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
اس درمیان ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے نیویارک میں مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے سلسلے کے دوران متحدہ عرب امارات، ایریٹیریا اور یوگینڈا کے وزرائے خارجہ سے بھی الگ الگ ملاقات کی، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد سے ہونے والی ملاقات میں ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دوطرفہ تعلقات کی توسیع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔