سچ خبریں:ایرانی جوہری سائنسداں شہید فخری زادہ کے قتل کیس میں 14 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
ایرانی عدلیہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے اطلاع دی ہے کہ تہران کے پراسیکیوٹرعلی صالحی نے ایرانی جوہری سائنسدان شہید فخری زادہ کے قتل کیس کے معاملے میں میں 14 افراد کے خلاف فیصلہ سنائے جانے اور فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تہران کے پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ شہید فخری زادہ کے قتل میں ان 14 افراد کے خلاف الزامات میں افساد فی الارض میں شرکت، صیہونی ریاست کے فائدے کے لیے انٹیلی جنس اور جاسوسی میں تعاون، ملک کی سلامتی کو درہم برہم کرنے کے مقصد سے ملی بھگت اور قومی سلامتی کے خلاف کارروائی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے ممتاز جوہری سائنسدان اور وزارت دفاع کے ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ شہید محسن فخری زادہ کو 7 دسمبر 2019 کو آبسرد شہر میں عالمی سامراجیت سے وابستہ مسلح دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں شہید کر دیا گیا جس کے بعد صیہونی وزیراعظم نے غیر واضح طور پر اس دہشتگردانہ کاروائی میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو ابھی بہت کچھ دیکھنا ہے، تاہم صیہونیوں کو جلد ہی اس کا جواب مل گیا اور وہ ہمیشہ کی طرح ایران کے خلاف اپنی سازشوں میں ناکام رہے۔