سچ خبریں:فلسطینی کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونیوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ نابلس کی کاروائی نے ثابت کر دیا ہے کہ مزاحمتی تحریک فلسطین کی آزادی تک صیہونیوں کو چین نے جینے نہیں دے گی۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ غرب اردن کے شہر نابلس میں سینتیس سالہ فلسطینی شہری محمد عوض ابو کافیہ نے اپنی گاڑی سے کئی صیہونی پولیس افسروں کو کچل دیا، یہ شہادت طلبانہ اقدام صیہونی کالونی حفات گلعاد کے قریب انجام دیا گیا،اس واقعے کے فورا بعد صیہونی فوجیوں نے اس فلسطینی شہری کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کردیا۔
ادھر فلسطینی استقامتی گروہوں نے مسلحانہ جد وجہد کو صیہونی حکومت سے مقابلے کا واحد طریقہ کار قرار دیا ہے،استقامتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے اور فلسطین کے خلاف ان کے اقدامات کو روکنے کا واحد طریقہ مسلحانہ کارروائی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق گذشتہ چند مہینے کے دوران، صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائیوں کی شدت اور تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے جس سے صیہونی حکومت وحشت میں مبتلا ہوگئی ہے، اس موقع پر حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین مسجد الاقصی کے دفاع کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں اور نابلس اور بیت المقدس میں ہونے والی مسلحانہ جھڑپیں اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطین کے عوام اور غرب اردن کے مجاہدین، غاصب صیہونی فوج کو ہر روز ایک نیا جھٹکا دے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین حتمی کامیابی یعنی فلسطینی سرزمین کی مکمل آزادی تک اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔
حماس کے ترجمان نے زور دیکر کہا کہ آئندہ چند دنوں میں صیہونی شدت پسند مسجدالاقصی پر دھاوا بولنا چاہتے ہیں جس کے لئے فلسطینی نوجوانوں اور انقلابی عوام کی جانب سے مزید مضبوط عزم و ارادے کے اظہار اور غاصب صیہونیوں پر اور بھی کاری ضربیں لگانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو مسجد الاقصی میں اپنی موجودگی کو بڑھانا ہوگا،حماس کے ترجمان نے یہودیوں کی عیدوں کے بہانے ان کی جانب سے مسجد الاقصی کی توہین کیے جانے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصی پر حملہ، ملت فلسطین پر حملے کے مترادف ہے اور فلسطینی عوام کبھی بھی اپنے مقدس مقامات کی توہین اور انہیں صیہونی رنگ دینے کو برداشت نہیں کریں گے،انہوں نے زور دیکر کہا کہ ملت فلسطین ہر ممکنہ طریقے سے مسجد الاقصی کا دفاع کرتی رہے گی۔