سچ خبریں:امریکی صدر نے اس خوف سے کہ یوکرائن کا بحران تیل کی منڈی میں عدم استحکام اور امریکا میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، ایک وفد کو مشاورت کے لیے سعودی عرب بھیجا۔
واشنگٹن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدہ دار نے CNN کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے اس ہفتے دو عہدیداروں کو سعودی عرب بھیجا تاکہ یوکرائن بحران کے دوران اس ملک کو عالمی منڈیوں میں مزید خام تیل کی فراہمی پر مجبور کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ کے کوآرڈینیٹر بریٹ میک گرک اور محکمہ خارجہ کے توانائی کے نمائندے اموس ہوچسٹین مینہ طور پر بدھ کے روز ریاض میں تھے،بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرائن پر روس کے حملے سے امریکیوں کو نقصان پہنچنے کا امکان نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے یوکرائن پر حملے سے انرجی کیریئرز کی قیمت متاثر ہو سکتی ہے لہذا ہم اپنے ملک کی توانائی کی منڈیوں پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے نئے اقدامات کی تلاش میں ہیں،یادرہے کہ اس سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اگر روس اور یوکرائن کی سرحد پر تنازع بڑھتا ہے تو مائع قدرتی گیس کے لیے قطر کا رخ کیا گا،تاہم قطر نے خبردار کیا کہ یہ مختصر مدت میں ممکن نہیں ہو گا بلکہ ایک وقت طلب عمل ہو گا۔