سچ خبریں:صیہونی حکومت متحدہ عرب امارات کی نمائندگی میں یمنی انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مشاورت کر رہی ہے۔
میڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے متحدہ عرب امارات نے اس سے قبل بائیڈن حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ انصاراللہ یمن کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں واپس ڈالا جائے،یادرہے کہ بائیڈن نے اپنی صدارت کے ابتدائی دنوں میں انصار اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست سے نکال دیا تھاجبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کے آخری دنوں میں انصار اللہ کواس فہرست میں شامل کر لیا۔
واضح رہے کہ کئی امریکی سینیٹرز نے انصار اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں واپس لانے کی تجویز بھی دی ہے، ڈیموکریٹ کانگریس مین گریگوری مکس، جو ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور دیگر حکام سے بات چیت کر رہے ہیں جبکہ امریکی صدر نے کہا ہے کہ انصار اللہ کے حالیہ حملوں کی روشنی میں ان کی حکومت انہیں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
یمنی انصار اللہ کے رہنما عبدالمالک الحوثی نے حال ہی میں ایک تقریر میں یمن پر حملوں میں اضافے میں امریکہ اور اسرائیل کے ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا انھوں نے ہی متحدہ عرب امارات کو یمن پر دوبارہ حملے شروع کرنے پر مجبور کیا ہے۔