سچ خبریں: حزب اللہ سکریٹری جنرل نے ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان سے ملاقات میں کہا کہ فلسطینی قوم اور مزاحمت کی فتح یقینی ہے اور آیت اللہ خامنہ ای کے دانشمندانہ، واضح اور مستند موقف کو غزہ اور مغربی کنارے میں جاری صورتحال میں منفرد قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان جنہوں نے غزہ پر صیہونی حملوں کے بعد ایک سیاسی وفد کی سربراہی میں بیروت کا سفر کیا اور گذشتہ چار مہینوں میں تیسری مرتبہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کیا کر رہے ہیں اور نصراللہ کیا کر رہے ہیں؟ صہیونی میڈیا کی زبانی
اس ملاقات میں، جس میں مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے معاون وزیر اور ڈائریکٹر جنرل مہدی شوشتری، وزیر خارجہ کے سینئر مشیر برائے خصوصی سیاسی امور علی اصغر خاجی اور بیروت میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی نے شرکت کی۔ خطے کی تازہ ترین صورتحال، غزہ کے خلاف جنگ اور نسل کشی کی صورتحال نیز فلسطین اور جنوبی لبنان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے فلسطین کے مظلوم اور مقتدر عوام کے لیے آیت اللہ خامنہ ای، صدر ، حکومت اور ملت ایران کی حمایت کو سراہتے ہوئے مزاحمت کی صورت حال اور طاقت نیز ہم آہنگی کی وضاحت کی۔
انہوں نے فلسطین اور غزہ کی حمایت کرنے والے مزاحمتی گروہوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن بحران کا شکار ہے اور وہ ایک اسٹریٹجک مشکل میں گرفتار ہے ، اس نے میدان میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے مزاحمت کو علاقائی مساوات کا ایک اہم عنصر قرار دیا اور تاکید کی کہ بلاشبہ فلسطینی قوم اور مزاحمت کی فتح یقینی ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری صورتحال کے بارے میں آیت اللہ خامنہ ای کے دانشمندانہ، واضح اور مستند موقف کو عالمی رہنماؤں میں منفرد قرار دیا۔
اس ملاقات میں امیر عبداللہیان نے فلسطین اور مزاحمت کی حمایت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی حمایت کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور عالمی حلقوں میں فلسطینی عوام کے حقوق پر مبنی سیاسی حل پر توجہ مرکوز کی نیز یاد دلایا کہ فلسطین اور خطے میں مزاحمت کے کردار اور مقام کی وجہ سے مجوزہ سیاسی اقدامات میں مزاحمت کو مرکزی فریق کے طور پر قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ ۔
انہوں نے تاکید کی کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی راہ میں اور سیاسی حل کی طرف توجہ دینے میں حکمت اور اختیار کے ساتھ کام کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہر سیاسی اقدام میں فلسطینی عوام کے کردار اور فلسطینی رہنماؤں اور گروہوں کے اتفاق کو بنیادی محور سمجھا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: سید حسن نصراللہ کیا کرنے والے ہیں؟صیہونی میڈیا کی زبانی
اس سفر کے دوران ایران کے وزیر خارجہ نے بیروت میں لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔
وہ اس سفر میں دمشق اور دوحہ جانے والے ہیں جہاں ان ممالک کے حکام سے ملاقاتیں اور گفتگو کریں گے۔