سچ خبریں:ہندوستانی میڈیا نے ایرانی صدر کے دورہ انڈونیشیا کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ اس دورے کا مقصد عالمی جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت سے ڈالر کو ہٹانا ہے۔
انڈین ایکسپریس اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی مسلم اکثریتی ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے مقصد کے ساتھ دو روزہ دورے پر منگل کے روز انڈونیشیا پہنچے ہیں جہاں انہوں نےعالمی جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں شدت کے دوران اپنے انڈونیشی ہم منصب جوکو ویدودو سے ملاقات کی۔
انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے اس دورے کے بارے میں کہ کہ رئیسی وڈوڈو کی دعوت پر اس ملک کا دورہ کر رہے ہیں کیونکہ انڈونیشیا اپنی برآمدات میں اضافہ کر کے کورونا وبا کے بعد اپنی معیشت کی تعمیر نو کو تیز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سفر سے ایران اور انڈونیشیا کے تعلقات کو پھر سے تقویت ملے گی کیونکہ تہران بین الاقوامی امور پر امریکہ کی قیادت میں مغربی تسلط اور تعاون کے متبادل تلاش کر رہا ہے جب کہ انڈونیشیا اور ایران دونوں ممالک کے درمیان رواں ماہ میں ترجیحی تجارتی معاہدے پر بات چیت ہو گی۔
انڈونیشیا کی وزارت اقتصادیات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انڈونیشیا اور ایران کے درمیان جنوری اور مارچ کے درمیان تجارت 54.1 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ دو طرفہ تجارت کی مالیت گزشتہ سال 23 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 257.2 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔