سچ خبریں:وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے ایرانی ایٹمی معاہدے سے واشنگٹن کی دستبرداری کوانتہائی بڑی غلطی قرار دیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے نام سے مشہور ایران جوہری معاہدے سےاپنے ملک کی دستبرداری کو بڑی غلطی قرار دیا، انتھونی بلنکن نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہونا بہت بڑی غلطی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ نمٹنے کے لیے سفارت کاری کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہاکہ ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ سفارت کاری ایرانی جوہری چیلنج کو حل کرنے کا بہترین طریقہ ہے، انہوں نے تہران کے خلاف واشنگٹن کے معاندانہ اقدامات کا حوالہ دیے بغیر دعویٰ کیاکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی ذمہ داریوں کی طرف واپس آنے کے لیے میدان غیر معینہ مدت تک تیار نہیں ہوگا۔
بلنکن نے کہا کہ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے اور ہم دیکھیں گے کہ آیا ایران کوئی مختلف طریقہ اختیار کرتا ہے۔
یادرہے کہ امریکہ جب تمام بین الاقوامی قوانین کو پیروں تلے روندتے ہوئے ایرانی ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو رہا تھا تو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایران کو رات کی روٹی کا محتاج کر دیں گے اور وہ ہم سے التماس کرے گا نیز ہمارے سامنے گھنٹے ٹیکنے پر مجبور ہو جائے گا ، تاہم ٹرمپ دعوے کرتے کرتے چلے گئے لیکن ایران نے ایسا کچھ نہیں کیا ، یہ امریکہ ہی ہے جو آج اپنے اس فیصلہ کو تاریخی غلطی قرار دے رہاہے۔