سچ خبریں:عراق کے ایک سیاسی تجزیہ کار نے عراق میں برطانوی سفیر کے مداخلت پسندانہ ٹویٹ پر رد عمل کا اظہار کیا۔
عراقی اسٹریٹجک ادیب اور محقق سمیر عبید نے بغداد میں لندن کے سفیر اسٹیفن ہکی کے ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کیا،برطانوی سفیر نے عراق میں ایک خاتون میڈیا کارکن پر حملے کے بارے میں ایک مداخلت پسندانہ ٹویٹ پوسٹ کیا، انہوں نے اس ٹویٹ میں لکھاکہ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد سے پوچھ گچھ کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے،عبید نے برطانوی سفیر کے جواب میں لکھا: جناب سفیر ، جس نے آپ کو عربی سکھائی ہے اس سے پوچھ لیجئے، لفظ "چاہئے” سفارتکاری کی ادبیات سے باہر ہے،اس لفظ کے ذریعہ حکم دیا جاتاہے اور آپ وہ کون ہوتے ہیں عراق اور اس ملک کے سیاسی نظام اور اس کے عہدیداروں کو حکم دینے والے؟
عبید نے مزید کہا کہ آپ صرف ایک ملازم ہیں جو عراق میں آپ کے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں اور آپ کی ذمہ داری سفارتکاری ہے جس کا فریم ورک ویانا معاہدے سے معین کیا جاچکا ہے لہذا اپنی حد میں رہیے اور اس سے تجاوز نہ کیجئے نیز ایک خود مختار ملک کو حکم نہ دیجئے۔