سچ خبریں:انگلش چینل کو عبور کرنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد نے برطانیہ کے لیے امیگریشن کا بحران پیدا کر دیا ہے۔
فرانس 24 کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 میں 8400 افراد نے چھوٹی کشتیوں میں انگلش چینل عبور کیا اور برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کی نیز صرف اس سال اس چینل کو عبور رکرتے ہوئے36افراد موت کے منھ میں چلے گئے جن میں نومبر میں ہونے والے ایک حادثے میں 27افراد بھی شامل ہیں جس کے بعد برطانوی حکام نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آمد اور ہوا والی کشتیوں کے استعمال کے درمیان براہ راست تعلق ہے جبکہ یہ کمزور کشتیاں اب بھی اکثر مسافروں سے بھری ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ سرزمین یورپ سے برطانیہ آنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور اس ملک کے وزیر داخلہ پریتی پٹیل کے لیے سیاسی مسئلہ بن گئی ہے،یورپی یونین سے نکلنے کی 2016 کی مہم، جس میں جانسن نے اپنی سیاسی زندگی کو خطرے میں ڈالا تھا، نے برطانیہ کی سرحدوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
یادرہے کہ برطانوی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ یورپی یونین سے اس کے نکلنے کے بعد اس تنظیم میں آنے والے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اس لیے کہ برطانیہ اب یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان نہیں رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تارکین وطن کی آمد نے فرانس کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات کو بھی کشیدہ کر دیا ہے یہاں تک کہ جب دونوں فریق انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں تو دونوں ممالک ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہیں۔