سچ خبریں:چینی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین اور روس کے رہنماؤں کی ملاقات سے قبل امریکہ کی جانب سے یوکرین میں جنگ بندی کی درخواست کو مسترد کرنے سے ایک بار پھر یہ ظاہر ہو گیا ہے کہ واشنگٹن کا اصل مقصد تنازعہ کو ہوا دینا اور روس کو کمزور کرنے کے لیے یوکرین کو اپنے مہرے کے طور پر استعمال کرنا ہے۔
گلوبل ٹائمز اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کے تجزیہ کاروں نے یوکرین کے معاملے پر واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان پائے جانے والے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ بیجنگ نے ہمیشہ امن اور مذاکرات کی کوشش کی ہے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے شی جن پنگ کے دورہ روس سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس وقت جنگ بندی کی درخواست کی حمایت نہیں کرتے کیونکہ ہم نہیں مانتے کہ یہ ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی طرف ایک قدم ہے۔
سی این این نے جمعہ کو اطلاع دی کہ چین کی تجویز میں ایسی جنگ بندی شامل ہو سکتی ہے جو روس کے لیے جوابی کارروائی سے پہلے خود دوبارہ منظم ہونے کا ایک طریقہ ہو،کربی نے کہا کہ اس وقت جنگ بندی عملی طور پر روسی فتح کی تصدیق ہے۔
اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیٹرو کولبا کے ساتھ ایک فون کال میں چینی وزیر خارجہ کن گینگ نے جمعرات کو یوکرین میں بحران کے ممکنہ اضافے پر بیجنگ کی تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے جلد از جلد مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔
چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ چینی صدر شی جن پنگ پیر 29 مارچ کو روس کا دورہ کریں گے اور یہ دورہ دوستی، تعاون اور امن کو فروغ دینے کے لیے ہوگا۔