سچ خبریں:امریکہ اور چین کے صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات کے موقع پر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملک کی کانگریس ایک غیر معمولی امدادی پیکج کی منظوری دے کر تائیوان کے جزیرے کو تیزی سے مسلح کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی قانون ساز یوکرین کے خلاف روس کے فوجی حملے سے سیکھے گئے بہت سے اسباق پر غور کرتے ہوئے تائیوان پر کسی بھی چینی فوجی حملے کے بعد اس جزیرے کو مسلح اور تربیت دینے کے لیے ایک بے مثال فوجی پیکج کی منظوری کے خواہاں ہیں، تاہم سوال یہ ہے کہ کیا ایسا ہو سکے گا جبکہ اسے انجام دینے کا انحصار ریاستہائے متحدہ کے صدر جوبائیڈن پر ہے۔
امریکی حکام کے مطابق، کانگریس کی یہ کوشش امریکی فوج کو اپنے ہتھیاروں کا ذخیرہ فوری طور پر تائیوان کے حوالے کرنے کے قابل بنائے گی، جیسا کہ اس نے یوکرین کے لیے کیا ، پہلی بار یہ ہتھیار تائیوان کو فارن ملٹری فنانسنگ پروگرام کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے۔
سابق امریکی میرین اور ایوان نمائندگان کے رکن مائیک گیلاگھر اس بارے میں کہتے ہیں کہ ہمیں یوکرین کی جنگ سے ملنے والا یہ ایک سبق یہ ہے کہ آپ جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو مسلح کریں، اور اس کے لیے یہ بہترین حکمت عملی ہے