سچ خبریں:صہیونی حکومت نے ایران مخالف اپنی مہم کو جاری رکھنے میں اپنے امریکی اور برطانوی شراکت داروں کے ساتھ ملاقات کی جس میں امریکی نائب وزیر خارجہ نے صہیونی قومی سلامتی سلامتی کے مشیر سے مرسر اسٹریٹ” جہاز کے حادثے کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے بتایا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے موساد کے سابق افسر اور اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر ایلیٹ ہلاتا نیز اسرائیل کی خارجہ پالیسی کے مشیر شمریت میئر سے واشنگٹن میں ملاقات کی جس میں ایران سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ ٔ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ جہاں ایک طرف صہیونی حکومت نے مرسر اسٹریٹ کے واقعے کے بعد حالیہ دنوں میں اسلامی جمہوریہ کے خلاف مہم شروع کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کی ہیں وہیں امریکی محکمہ خارجہ کی نیوز ویب سائٹ نے آج اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ شرمین ، ہلاتا اور میئر نے اس واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ جمعہ کی صبح ایک برطانوی فوجی گروپ جسے میری ٹائم کمرشل آپریشنز کہا جاتا ہے، نے ایک مختصر بیان میں دعویٰ کیا کہ جمعرات کی شام کو بحیرہ عمان میں ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا ، برطانوی وزارت دفاع نے بعد میں اعلان کیا کہ یہ جہاز صہیونی حکومت کی ملکیت تھا اور الدقم کی بندرگاہ سے 280 کلومیٹر دور اس پر حملہ کیا گیا ۔
جمعہ کی شام لندن میں مقیم صہیونی ارب پتی کے اوفر ، زوڈیاک میری ٹائم نے اعلان کیا کہ مرسر اسٹریٹ نامی تجارتی جہاز کے عملے کے دو ارکان اس حملے میں مارے گئے ہیں،اس کے بعد صہیونی حکام نے ایران پر اس حملے کا الزام عائد کیا جس کے بعد صیہونیوں کی پیروی کرتے ہوئے برطانوی اور امریکی حکام نے بھی ایران پر الزامات لگائے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شرمین نے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مضبوط شراکت داری ، اسرائیل اور عرب دنیا نیز مسلم دنیا کے درمیان تعلقات کومعمول پر لانے کے معاہدے کے سلسلہ میں امریکی حمایت اور امریکی حکومت کی اسرائیلی سلامتی کے لیے غیر معمولی حمایت پر زور دیا۔