سچ خبریں:اومیکرون نسل کے کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے لاکھوں محنت کش امریکی بے گھر ہو چکے ہیں اور اس سے امریکی حکومت کی معاشی بحالی کے لیے ایک نیا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق لاکھوں امریکی گھر پر رہ رہے ہیں کیونکہ ملک بھر میں اومیکرون کورونا کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، کیپیٹل اکنامکس کے چیف امریکی ماہر معاشیات اینڈریو ہنٹر کے مطابق 2 فیصد سے زیادہ امریکی افرادی قوت قرنطینہ میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیماری کی وجہ سے کام نہ کرنے والے امریکیوں کی تعداد دسمبر میں 17 لاکھ تک پہنچ گئی جو کہ ایک ماہ میں 11 فیصد زیادہ ہے،اب omicron کے پھیلنے کی لہر نے امریکی کانگریس میں خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی ہے،قانون سازوں کا ایک گروپ ریستوراں اور دیگر چھوٹے کاروباروں کی مدد کے لیے ایک اور محرک پیکج پر بات کر رہا ہے، جو کہ دسیوں اربوں ڈالر میں ہو سکتا ہے۔
دریں اثناوائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ ملکی معیشت پر اومیکرون کے اثرات کی نگرانی کر رہا ہے اور وفاقی امداد کا دوسرا دور نافذ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، ریپبلکنز نے بائیڈن کی انتظامیہ کو خاص طور پر خوراک اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔