سچ خبریں: بائیڈن کی نائب صدر، امریکی مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں، مشرق وسطیٰ کے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے اپنی کاوشوں کا اعلان کیا۔
الجزیرہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 5 نومبرہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار اور جو بائیڈن کی نائب کملا ہیرس صیہونی لابی کی حمایت کے ذریعے عوامی حمایت حاصل کرنے کی امید رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کے خلاف ریاست مشی گن میں عرب امریکیوں کا غصہ
کمالا ہیرس، جنہوں نے گزشتہ سال میں صیہونی جارحیت کی حمایت کی تھی، اعلان کیا کہ وہ امریکی نائب صدر کے طور پر غزہ میں امن کے قیام اور اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گی۔
تاہم، انہوں نے تل ابیب کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے فراہم کیے جانے والے امریکی ہتھیاروں کا ذکر کیے بغیر مزید کہا کہ رواں سال غزہ میں بڑے پیمانے پر اموات اور تباہی نیز لبنان میں شہریوں کی ہلاکتوں اور بے گھری کی وجہ سے بہت مشکل رہا۔
ہیرس نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے یحییٰ السنوار کا قتل غزہ کی جنگ میں ایک اہم موڑ ہونا چاہیے، تمام فریقین کو اس موقع کو تنازعے کے خاتمے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف صیہونیت کا چھڑکاؤ
مشیگن امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ایک کلیدی ریاست سمجھی جاتی ہے اور اس ریاست کے مسلمان، بائیڈن کی فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی مکمل حمایت سے سخت ناراض ہیں، اب ڈیموکریٹ پارٹی ان مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔