سچ خبریں:چین کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی میزبانی میں منعقدہ نام نہاد ڈیموکریسی سمٹ کے بعد کہا کہ طویل عرصے سے جمہوریت بڑے پیمانے پر تباہی کا ہتھیار رہی ہے جسے امریکہ دوسرے ممالک میں مداخلت کے لیے استعمال کرتا ہے۔
فرانس 24 نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین نے آج (ہفتہ) امریکی قیادت میں جمہوریت کے سربراہی اجلاس کے بعد امریکی جمہوریت کو بڑے پیمانے پر تباہی کا ہتھیار قرار دیا، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آن لائن بیانات میں امریکہ پر بیرون ملک رنگین انقلابات کو ہوا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ جمہوریت طویل عرصے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار ہے جسے امریکہ دوسرے ممالک میں مداخلت کے لیے استعمال کرتا ہے۔
بیجنگ نے یہ بھی کہا کہ اس سربراہی اجلاس کا انعقاد واشنگٹن نے نظریاتی تعصب کی لکیریں کھینچنے، جمہوریت کو بطور ہتھیار استعمال کرنے نیز ہتھیار بنانے اور تقسیم اور تصادم کو ہوا دینے کے لیے کیا ہے، چین نے مزید عہد کیا کہ وہ ہر قسم کی سیڈو جمہوریت کی سختی سے مخالفت اور مذمت کرے گا،یادرہے کہ اس سے قبل بیجنگ نے امریکی جمہوریت کو کرپٹ اور ناکام قرار دیا تھا اور واشنگٹن میں روسی اور چینی سفیروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں امریکہ کی میزبانی میں منعقدہ نام نہاد ڈیموکریسی سمٹ کی مذمت کی گئی تھی۔
درایں ثنا امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف اور ان کے چینی ہم منصب کنگ گینگ نے ایک بیان میں کہاکہ امریکہ 9 اور 10 دسمبر کو ایک آن لائن ڈیموکریسی سمٹ کی میزبانی کررہا ہے تاکہ خود کو ایک جمہوری ملککے طور پر پیش کر سکے اور یہ بتا سکے کہ کون سے ممالک اس لیبل کے مستحق نہیں ہیں، بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سرد جنگ میں امریکہ نظریاتی تصادم کو تیز کرے گا، دنیا میں تفرقہ پیدا کرے گااور نئی تقسیم کی لکیریں کھینچے گا۔