سچ خبریں:نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہےکہ نیویارک میں ایشیائی نژاد شہریوں کے خلاف جرائم میں گزشتہ سال کے مقابلے اس سال 361 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ہل نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اس ہفتے ایک نیوز کانفرنس میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایشیائی نژاد شہریوں کے خلاف جرائم اور تشدد میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 361 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے کرائم سروے سے پتہ چلا ہے کہ امریکیوں کی طرف سے 2020 میں نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 28 سے بڑھ کر 2021 میں 129 ہو گئی،نیویارک پولیس کی ایک پریس ریلیز کے مطابق اس سال مجموعی طور پر 500 سے زیادہ نفرت انگیز جرائم ہوئے ہیں، جس میں فورس نے تقریباً 250 افراد کو گرفتار کیا ہے،یہ 2020 سے نفرت پر مبنی جرائم کی کل تعداد میں 106 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے ،اسی طرح امریکہ میں یہودی برادری میں نفرت پر مبنی جرائم بھی 121 سے بڑھ کر 183 ہو گئے ہیں۔
ریسل ایڈوکیسی انسٹی ٹیوٹ کے شریک بانی رسل جنگ نے کہا کہ تشدد میں اضافہ امریکی نسل پرستی میں عام اضافے کی وجہ سے ہےجبکہ کورونا کی وبا بھی تشدد کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے،امریکی سیاسی عہدیداروں کی تقاریر اور عہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے جنگ نے کہا کہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں ہی ایشیائی مخالف پالیسیوں اور تقاریر میں ملوث رہے ہیں جو نسل پرستانہ جرائم کو ہوا دے سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم چینی مخالف بیان بازی اور سفید فام بالادستی کا حوالہ دے سکتے ہیں۔