امریکی اور برطانوی حملوں کا یمن پر کیا اثر ہوا ہے؟نیویارک ٹائمز کی زبانی

امریکی

?️

سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ یمن پر امریکی اور برطانوی حملوں سے بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر حملہ کرنے کی اس ملک کی طاقت میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے۔

اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن پر امریکی اور برطانوی حملوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر انصاراللہ کے ڈرون اور میزائل حملوں کی افواج کی تعداد میں صرف ایک تہائی کمی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا یمن پر امریکی اور برطانوی حملے بھی اپنا دفاع ہے؟

نیویارک ٹائمز نے امریکی ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب یمن کی انصار اللہ تحریک کے ٹھکانوں پر واشنگٹن اور لندن کے حملوں نے اگرچہ اہداف کو نشانہ بنایا لیکن اس تحریک کی جارحانہ صلاحیتوں کو زیادہ متاثر نہیں کیا کیونکہ زیادہ تر حملے ان کی صلاحیتوں اور جارحانہ آلات کو منتقل کیا جا سکتا ہے اور انہیں آسانی سے کسی دوسری جگہ یا چھپایا جا سکتا ہے۔

اس اخبار کے مطابق اس حقیقت کے باوجود کہ مغربی انٹیلی جنس اداروں نے حالیہ برسوں میں فضائی دفاع، کمانڈ سینٹرز، ہتھیاروں ، ڈرون اور میزائلوں کے گوداموں اور پیداواری سہولیات کے بارے میں ڈیٹا اور معلومات اکٹھا کرنے کے لیے بہت زیادہ وقت اور وسائل صرف کیے ہیں اس لیے اس ملک میں اہداف اور پوزیشنیں تلاش کرنا امریکہ اور انگلینڈ کے لیے توقع سے زیادہ مشکل ہے۔

نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ اگر امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے مناسب حکم جاری کیا جاتا ہے تو یہ ملک ممکنہ طور پر انصاراللہ کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرکے انہیں تباہ و برباد کرنے کا حربہ استعمال کرے گا۔

اسپوٹنک کے مطابق جمعہ کی صبح سویرے امریکہ اور انگلینڈ نے صنعا اور الحدیدہ، تعز اور صعدہ شہروں سمیت یمن کے مختلف علاقوں میں چار صوبوں میں دسیوں ٹھکانوں پر 23 حملے کئے۔

اس کے بعد، خطے میں مقیم امریکی (دہشت گرد) فورسز کے کمانڈ سینٹر (CENTCOM) نے یمن میں انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملوں کی تیاری کرتے ہوئے 16 مقامات پر 60 سے زیادہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

ان حملوں کے بعد یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ امریکہ اور انگلینڈ نے یمن کے خلاف 73 حملے کیے جن کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے۔

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے مغربی حملوں کو دہشت گردانہ ، سفاکانہ ، دانستہ اور بلا جواز جارحیت قرار دیا۔

سینٹ کام نے گزشتہ جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ یمن نے 9 نومبر سے اب تک بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر 27 بار حملہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: یمنی کب تک فلسیطنیوں کا ساتھ دے سکتے ہیں؟

یمن کی قومی فوج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت اور اس پٹی کے مظلوم عوام کی حمایت میں وہ اسرائیل کے زیر ملکیت یا اس سے وابستہ بحری جہازوں پر حملہ کرے گی جو بحیرہ احمر اور اس کے اہم آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

داعش کی بغاوت غیر ملکی انٹیلی جنس تنظیموں کی پیدائش :افغانستان

?️ 13 مارچ 2024سچ خبریں:طالبان حکومت کے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے ازبکستان کے

بائیڈن کا بن سلمان سے ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے:امریکی قومی سلامتی کے مشیر

?️ 18 اکتوبر 2022سچ خبریں:امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر نے اعلان کیا کہ

امریکہ یمن کے تیل پر تسلط جمانا چاہتا ہے: یمنی ویب سائٹ

?️ 15 اگست 2022سچ خبریں:  اس ہفتہ اتوار کو ایک امریکی وفد شہری امور کی

ریڈمی کی ٹربو سیریز کا فون پیش

?️ 13 جنوری 2025سچ خبریں: اسمارٹ فون بنانے والی چینی کمپنی ’ریڈمی‘ نے اپنی مشہور

وزیراعظم کا وفاقی کابینہ میں نئے چہروں کو شامل کرنے کا اہم فیصلہ

?️ 18 مارچ 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے  کابینہ میں نئے چہرے

ایک مہینے میں 4 امریکی فوجیوں کی خودکشی

?️ 13 نومبر 2022سچ خبریں:پینٹاگون کے لیے ایک تشویشناک اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ

صنعا مظاہرے کا بیان؛ غزہ کے لیے یمن کی مسلسل حمایت پر زور دیا

?️ 26 ستمبر 2025سچ خبریں: یمنی شہریوں نے آج یمن کے بیشتر شہروں میں شاندار

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 31 اکتوبر تک برقرار رہیں گی، وزیرخزانہ

?️ 16 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرول کی قیمت میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے