سچ خبریں: ایک سابق برطانوی فوجی اہلکار نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف حملے میں فرانس اور اٹلی کی شرکت کی مخالفت کی وجہ سے عالمی اتحاد میں خلا پیدا ہو گیا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار ٹائمز نے اس ملک کے ایک سابق فوجی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یمن کے خلاف فضائی حملوں کے بین الاقوامی اتحاد میں فرانس اور اٹلی کی عدم شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس اتحاد میں خلا پیدا ہو چکا ہے
یہ بھی پڑھیں: امریکی اور برطانوی حملوں کا یمن پر کیا اثر ہوا ہے؟نیویارک ٹائمز کی زبانی
انگلستان کے اس سابق فوجی عہدیدار نے بیان کیا کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کے حملے کبھی بھی اس ملک کی طاقت کو مکمل طور پر کمزور کرنے کا سبب نہیں بنیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران یمنی فورسز نے پوری طرح جان لیا ہے کہ سعودی عرب سے قیمتی فوجی وسائل کو کس طرح چھپانا ہے جس نے کئی سالوں تک اس ملک پر بمباری کی جبکہ اس دوران سعودی عرب مذکورہ حملے انگلینڈ سے خریدے گئے آلات سے کر رہا تھا۔
اس سابق برطانوی عہدیدار نے تاکید کی کہ میرا اندازہ یہ ہے کہ یمنی افواج بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کے خلاف اپنے حملوں میں اضافہ کریں گی اور امریکہ اور انگلینڈ کے انتباہات اور حملوں کا ان پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔
گزشتہ روز برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے انکشاف کیا کہ فرانس، اٹلی اور اسپین نے یمن کے خلاف حملے میں شرکت کی مخالفت کی اور ان حملوں کی حمایت کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔
حال ہی میں امریکہ اور برطانیہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ساتھ ساتھ الحدیدہ، صعدہ، ذمار اور تعز سمیت اس ملک کے دیگر صوبوں پر کئی حملے کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ یمن میں وہی کر رہا ہے جو اسرائیل غزہ میں
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ یمن نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں صرف ان بحری جہازوں کو نشانہ بناتا ہے جن کی منزل مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہیں ہیں۔