سچ خبریں: 1994 سے 2005 تک یوکرین کے صدر لیونیڈ کچما کے مشیر رہنے والے اولیگ ساسکن نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ امریکہ یوکرین کو کچرا سمجھتا ہے۔
انہوں نے یوٹیوب چینل پر کہا کہ امریکی کمانڈ، یوکرین کی فوج کو اپنی افواج پر توجہ مرکوز کرنے اور جانی نقصانات کی پرواہ کیے بغیر روسی دفاعی خطوط کی طرف بڑھنے کی ترغیب دلا کر یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ یوکرینیوں کے ساتھ کچرے جیسا سلوک کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں موت کے خوفناک اسرار
ساسکن نے مزید کہا کہ امریکی ہمیں مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ میلیٹوپول کی طرف پیش قدمی، روسی بارودی سرنگوں اور دیگر دفاعی ڈھانچے میں گھسنے پر توجہ مرکوز کریں چاہیے ہمیں مزید فوجی اور سازوسامان نہ بھی ملے۔
ساسکن نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یوکرین میں زیادہ بیواؤں، یتیموں اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکی یوکرین کے باشندوں کی جانوں کی قدر نہیں کرتے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ ان کی جگہ دوسروں کو دینے کے لیے تیار ہیں۔
ساسکن نے مزید کہا کہ انہیں یوکراینی مردوں کی ضرورت کیوں ہوگی؟ جبکہ دوسرے ان کی جگہ لے سکتے ہیں،افریقی، لاطینی امریکی لوگ یا کوئی اور ان کی جگہ لے گا جس کے بعد امریکہ یوکرینیوں سے کہے گا کہ ہمیں آپ کی مزید ضرورت نہیں ہے، آپ یوکرینی بائیڈن، سلیوان، ملی، آسٹن کے لیے کوڑا کرکٹ ہیں۔
یوکرین کے سابق اہلکار نے خبردار کیا کہ اگر یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف ویلری زالوجینی امریکی مشورے پر عمل کرتے ہوئے اپنی افواج کو جنوب کی طرف مرکوز کریں گے تو یہ یوکرین کی مسلح افواج کی تیزی سے تباہی کا باعث بنے گا۔
مزید پڑھیں: مغرب یوکرین کے بحران کو کیوں طول دے رہا ہے ؟
قبل ازیں نیویارک ٹائمز نے کہا تھا کہ یوکرین کے جوابی حملے میں ناکامی کے بعد، واشنگٹن نے کیف سے کہا کہ وہ زپوروزئے صوبے میں میلیٹوپول کے اہم ہدف تک پہنچنے کے لیے ہزاروں فوجیوں کی جانیں قربان کرے اور امریکی مشیروں نے یوکرین کو میلیٹوپول پر توجہ مرکوز کرنے اور ہدف تک پہنچنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ کیف کا بنیادی ہدف فوجی جانی اور مالی نقصان سے قطع نظر بارودی سرنگوں اور دیگر روسی دفاعی ڈھانچے میں گھسنا ہے۔