سچ خبریں:طالبان کے ترجمان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ باضابطہ بات چیت چاہتے ہیں ، کہا کہ خطے کے بعض ممالک اور اسلامی ممالک امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی وجہ سے افغانستان کے حکمراں ادارے کو تسلیم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مغرب بالخصوص امریکہ نہیں چاہتا کہ افغانستان کی نئی حکمران جماعت کو تسلیم کیا جائے، مجاہد نے مزید کہا کہ خطے کے کچھ ممالک اور اسلامی ممالک امریکہ کے ساتھ اپنے مفادات کی وجہ سے امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
اس دوران مجاہد نے امریکہ اور یورپ سے افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی درخواست کی، ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ مغربی ممالک اسلامی حکومت کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دیتے جبکہ اس حقیقت کے باوجود کہ امارت اسلامیہ افغانستان اپنی پوری کوشش کر رہی ہے، تاہم بدقسمتی سے مختلف انداز میں دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کی سالگرہ کے موقع پر طالبان کے ترجمان نے کہا تھا کہ افغانستان کا حکمراں ادارہ عالمی برادری کے ساتھ باضابطہ بات چیت چاہتا ہے، مجاہد نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں ناکام ہوا جس کی اسے بھاری سیاسی اور اقتصادی قیمت چکانی پڑی، اسی وجہ سے وہ ہمارے ساتھ باضابطہ طور پر بات چیت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔