سچ خبریں:امریکہ یوکرین کو مزید 300 ملین ڈالر کی فوجی امداد بھیجے گا۔
سی این این چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت دفاع نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے یوکرین کے لیے مزید 300 ملین ڈالر کی فوجی امداد مختص کرنے کا اعلان کیا،کہا جاتا ہے کہ نیا امریکی فوجی امدادی پیکج اس ملک کے صدر کی اجازت سے پینٹاگون کے گوداموں سے مختص کیا گیا ہے جس میں ہیمیراس میزائل سسٹم، اضافی ہاؤٹزر، توپ خانے اور مارٹر گولوں کے ساتھ ساتھ ٹینک شکن ہتھیاروں کے لیے اضافی گولہ بارود بھی شامل ہے،تاہم یوکرین کو اس سے قبل یہ ہتھیار امریکہ سے موصول ہوچکے ہیں۔
مزید برآں فوجی امداد میں TOW اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل، AT-4 اور کارل گسٹاف اینٹی آرمر میزائل سسٹم اور پہلی بار ہائیڈرا 70 غیر گائیڈڈ طیارہ شکن میزائل، نیز چھوٹے ہتھیار اور گولہ بارود، ٹرک اور بھاری سامان کی نقل و حمل کے لیے ٹریلرز شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ یوکرین کو میدان جنگ میں اس کی فوری اور طویل مدتی سکیورٹی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیتیں فراہم کی جا سکیں۔
واضح رہے کہ فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ یوکرین کے لیے پینٹاگون کا 37 واں امدادی پیکج ہے، جس کے بعد اس ملک کو ملنے والی امریکی فوجی امداد تقریباً 36 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی حکام نے پہلے بھی کہا تھا کہ فراہم کیے گئے ہتھیاروں اور آلات سے یوکرین کو مشرقی یوکرین میں خاص طور پر ڈونیٹسک اوبلاست کے باخموت شہر کے ارد گرد ہونے والی شدید لڑائی پر ایک طویل مدتی تعطل کو توڑنے میں مدد ملے گی۔