سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدہ دار نے کہا ہے کہ چینی صدر کو یوکرین بحران کے سلسلہ میں مغربی ممالک کے ردعمل سے سبق سیکھنا چاہیے اور پیوٹن کی حمایت یا تائیوان کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے دلیل دی کہ روس کے خلاف پابندیاں چین کو ماسکو کے لیے مادی حمایت کے نتائج کے بارے میں بہتر طور پر سمجھنے کی طرف لے جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، روسی معیشت اور اس کے حکمرانوں کے خلاف عائد پابندیوں اور برآمدات کی پابندیوں کا دائرہ چینی صدر شی جن پنگ کے لیے ایک سبق ہونا چاہیے، شرمین نے نتیجہ اخذ کیا کہ میرے خیال میں اس سے چینی صدر کو اچھی طرح سے اندازہ ہو جانا چاہیے کہ اگر وہ پیوٹن کو کوئی مادی مدد فراہم کرتے ہیں تو انہیں اس کا کیا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔
امریکی عہدہ دار نے کہا کہ بیجنگ کو یوکرین کے معاملے پر مغرب کے ٹھوس ردعمل سے سبق سیکھنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ تائیوان پر قبضہ کرنے کے لیے طاقت کا کوئی بھی استعمال ناقابل قبول ہوگا۔