سچ خبریں:شام اور عراق کے خلاف حالیہ امریکی جارحیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس جارحین کی حمایت اور اس کے بعد آنے والے ممالک کی صف بندی کے ساتھ ہوا۔
چین کے نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام اور عراق کے خلاف امریکی جارحیت کے بارے میں کہا کہ شام اور عراق پر امریکی حملے دونوں ممالک کی آزادی اور خودمختاری کی خطرناک خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق اور شام نے امریکی حملوں کی مخالفت کا اعلان کیا ہے اور ان حملوں سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی اور تنازعہ پھیلے گا۔
الجزائر کے نمائندے نے اس ملاقات میں کہا کہ ہم عراق اور شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، ہم تحمل اور کشیدگی میں اضافے سے گریز کی درخواست پر زور دیتے ہیں۔
برطانوی نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا: بحیرہ احمر میں ہمارے اقدامات کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا اور بین الاقوامی جہاز رانی کی آزادی کی حمایت کرنا ہے!
یمن میں برطانوی اور امریکی جارحیت اور غزہ میں صیہونی دہشت گرد حکومت کے جرائم کی مسلسل حمایت کے بارے میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں ایران نواز ملیشیاؤں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں!
امریکی نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ تین امریکی فوجیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، ہمارے حملوں کا مقصد امریکیوں کی حمایت ہے!
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یمن پر ہمارے حملے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کا جواب ہیں!
امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کے تنازعے پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ایران کے ساتھ کسی تنازع میں نہیں پڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔