سچ خبریں: امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے ایک عہدیدار نے جنوبی لبنان سے تل ابیب کے خلاف ایک اور محاذ کھلنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لبنان کی حزب اللہ تحریک کو خبردار کیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے پیر کے روز میڈیا سے گفتگو میں حزب اللہ تحریک کی طرف سے اسرائیل کے خلاف نیا محاذ کھولنے پر ردعمل ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کو حزب اللہ کے جنگ میں داخل ہونے کا خوف
اس رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے ایک سینئر عہدیدار نے حزب اللہ تحریک کے عہدیداروں کو خبردار کرتے ہوئے تل ابیب کے خلاف جنوبی لبنان سے ایک اور محاذ کھولنے کو غلط فیصلہ قرار دیا۔
اپنے بیان کے تسلسل میں، انہوں نے غزہ کی پٹی میں مزاحمتی قوتوں کی کاروائیوں کے ساتھ ہی حزب اللہ کے تل ابیب کے ساتھ براہ راست تصادم میں داخل ہونے کے امکان پر بڑھتی ہوئی تشویش کا اظہار کیا اور جنگ بھڑکنے کے خطرے سے خبردار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ 9 اکتوبر کو مقامی ذرائع نے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر مسلح افواج اور صیہونی حکومت کے درمیان فائرنگ اور جھڑپوں کی آواز کی اطلاع دی تھی۔
اس واقعے کے چند منٹ بعد، فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے عسکری ونگ سرایا القدس نے جنوبی لبنان سے شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
لبنان کے کسی بھی علاقے کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں اور لبنان کے جنوبی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی تازہ ترین جارحیت کے جواب میں سید حسن نصر اللہ کے حالیہ ردعمل پر غور کرتے ہوئے، جس میں حزب اللہ کے تین ارکان کی شہادت ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا حزب اللہ بھی طوفان الاقصی میں شامل ہو چکی ہے؟
اس بات کا امکان ہے کہ حزب اللہ آج صہیونیوں کے جرائم کا جواب دے گی اور فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی حمایت کے لیے، صہیونی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کرے گی خاص طور پر مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں۔