سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ ریمارکس کے جواب میں کہاکہ تائیوان کا تعلق چین سے ہے اور امریکہ کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون ینگ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ تبصرے چین اور امریکہ کے تین مشترکہ بیانات میں بیان کردہ قواعد کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں نیز یہ مداخلتیں بہت غلط اور غیر ذمہ دارانہ پیغام بھیجتی ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ تائیوان کے قریب چین کے اشتعال انگیز فوجی آپریشن پر بھرپور توجہ دے رہا ہے، انہوں نے اس اقدام کو خطے میں امن اور استحکام کو نقصان پہنچانے اور غلط فہمیوں کا باعث قرار دیا نیزچین سے تائیوان کے خلاف دباؤ اور دھمکیوں کے خاتمے پر زور دیا۔
امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ واشنگٹن ، چین اور امریکہ کے تین مشترکہ بیانات اور تائیوان کے ساتھ تعلقات کے قانون نیزتائیوان کے ساتھ عزم کے مطابق خطے کے معاملات میں اپنے وعدوں کو برقرار رکھتا ہے اور خطے کی دفاعی صلاحیتوں مضبوط بنانے کی حمایت کرتا ہے۔
تاہم چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کا تائیون کوہتھیاروں کی فروخت اور باضابطہ فوجی تعلقات کو مضبوط بنانے، تائیوان کو 750 ملین ڈالر کا اسلحہ کا معاہدہ جاری کرنا ، تائیوان میں جنگی طیاروں کی لینڈنگ ، امریکہ کی بار بار گزرنا آبنائے تائیوان وغیرہ کے ذریعے جنگی جہازوں نے چین امریکہ تعلقات اور خطے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچایا ہے ، چین اس کی سخت مخالفت کرے گا اور ضروری اقدامات کرے گا۔
ان کے مطابق متحد چین کا اصول چین امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔