سچ خبریں: سعودی انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ دوحہ میں سابق امریکی صدر اور طالبان کے درمیان معاہدے پر دستخط کے ساتھ افغان حکومت کا تختہ الٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
سابق سعودی انٹیلی جنس چیف ترکی الفیصل کے حوالے سے اسکائی نیوز نے کہا کہ جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان حکومت کے پیچھے طالبان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیےجس سے حکومت کی قانونی حیثیت باطل ہوگئی موجودہ صدر جو بائیڈن نے بھی ٹرمپ کے طالبان کے ساتھ معاہدے سے اتفاق کیا۔
انہوں نے افغانستان سے نیٹو کے فوجیوں کے انخلا کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ایک اندھا اور ناقابل قبول قدم قرار دیا۔
الفیصل نے مزید کہا کہ طالبان نے ابھی تک یہ ثابت نہیں کیا کہ ملک چلانے کے لیے ان پر اعتماد کیا جا سکتا ہے اس سے پہلے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر پہچانے جائیں انہیں یہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی باتوں میں سنجیدہ ہیں دنیا کو انسانی خوراک اور طبی امداد کے ساتھ افغان عوام کی مدد کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔