سچ خبریں: امریکہ نے روس کے خلاف جوابی حملے جاری رکھنے کے لیے یوکرین کو نئی فوجی امداد دینے کا اعلان کیا۔
فروری 2022 میں شروع ہونے والی یوکرین کی جنگ کے ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے، دونوں فریقوں نے متنازعہ علاقوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
اس حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق دو امریکی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع، جسے پینٹاگون بھی کہا جاتا ہے، یوکرین کو 200 ملین ڈالر کے ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرے گا تاکہ یوکرین میں جوابی حملے جاری رکھنے میں مدد مل سکے کیونکہ یوکرینی فوجی اہم رکاوٹوں کے ساتھ فرنٹ لائنز پر ہیں انہیں ایک مضبوط روسی دفاع کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین کو اب حل تلاش کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ سب مر جائیں: ٹرمپ
کہا جاتا ہے کہ اس نئے امدادی پیکج میں ہائی موبلٹی آرٹلری سسٹم (HIMARS) میزائل اور پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم، ہاویٹزر اور ٹینک گولہ بارود، جیولن راکٹ، مائن کلیئرنس کا سامان، چھوٹے ہتھیاروں کے 12 ملین راؤنڈز اور گولہ بارود شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ یہ امداد ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب یوکرین کے لیے امریکی بجٹ تقریباً ختم ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس حمایت کو جاری رکھنے کے لیے کانگریس سے اضافی امداد کے نئے پیکج کے لیے کہے گی۔
درایں اثنا کل امریکہ اور کینیڈا نے بیلاروس کے خلاف نئی پابندیاں جاری کیں اور کئی اداروں اور افراد کو مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے اور یوکرین کی جنگ کے دوران روس کی حمایت کرنے پر نامزد کیا۔
اس کے علاوہ، کل یوکرینی فوج کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن سینٹر (اسٹریٹ کام) نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اس ملک کی افواج نے صوبہ خرسون میں واقع شہر نووا کاخووکا میں روسی فوج کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا!
ایک اور بیان میں، Stratcom نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کی افواج نے 24 فروری 2020 کو تنازع کے آغاز سے لے کر اب تک روس سے 40000 مربع کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ چھڑا لیا ہے۔
اس بیان میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آزاد کرائی گئی زمین مالڈووا کے علاقے یا ماسکو سے ملتے جلتے 15 شہروں سے زیادہ وسیع ہے!
مزید پڑھیں: یوکرین کا روسی نیوکلیئر پاور پلانٹس پر ناکام حملہ
ادرھر واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک فار وار اسٹڈیز نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی افواج بظاہر دریائے دنیپرو کو عبور کر کے کھیرسن کے علاقے میں روس کے زیر کنٹرول ٹھکانوں کی طرف بڑھ رہی ہیں، یہ دریا یوکرین اور روس کی ٹھکانوں کو جنوبی محاذ کے ساتھ سینکڑوں کلومیٹر تک الگ کرتا ہے۔