سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان کی نگرانی اور احتساب کمیٹی کے سربراہ نے ایک دستاویز کا انکشاف کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر کے خاندان کو روسی، قزاق اور یوکرینی اولیگارچز سے 20 ملین ڈالر سے زیادہ کی غیر ملکی مالی امداد ملی۔
ایوان نمائندگان کی نگرانی اور احتساب کمیٹی کے چیئرمین جیمز کومر کی جانب سے شائع کردہ ایک نئی دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ صدر جو بائیڈن کے اہل خانہ کو روس سے بڑی رقم ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن خاندان کی کرپشن کی نئی تفصیلات
کانگریس کی بینک دستاویزات کے بارے میں ایک میمو میں، کامر نے کہا کہ بائیڈن کے خاندان نے نائب صدر کے طور پر اپنے سالوں کے دوران روسی کاروباری خاتون ایلینا باتورینا سمیت روسی، قزاق اور یوکرینی اولیگارچزسے لاکھوں ڈالر کے غیر ملکی عطیات وصول کیے ۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے وضاحت کی کہ یہ میمو ظاہر کرتا ہے کہ بائیڈنز اور ان کے کاروباری شراکت داروں نے ان اولیگارچوں سے لاکھوں ڈالر کیسے حاصل کیے۔
رپورٹ کے مطابق بائیڈن کے نائب صدر کے طور پر اپنے دور میں، ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے روسی، قزاق اور یوکرینی اولیگارچز سے لاکھوں ڈالر وصول کرنے کے لیے ایک برانڈ کی مارکیٹنگ کی۔
کامر نے بائیڈن کے بیٹے اور موجودہ سیٹی بلور کے ایک سابق بزنس پارٹنر ڈیون آرچر کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس کے مطابق جو بائیڈن، ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے نائب صدر کی حیثیت سے اپنے خاندان کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنی حیثیت کو ایک برانڈ کے طور پر طاقت اور اثر و رسوخ کے پیغامات بھیجنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: بائیڈن کے خاندان کا حقیقی چہرہ
وائٹ ہاؤس کی نگرانی اور احتساب کمیٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ جو بائیڈن اپنے بیٹے کے کاروباری معاملات سے واقف تھے اور انہوں نے خود کو ایک برانڈ بننے اور ریاستہائے متحدہ کے نائب صدر کی حیثیت سے اپنے خاندان کو مالا مال کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت دی۔
اسپوٹنک کے مطابق، دستاویز میں ایک اقتباس اور ایک مختصر ضمیمہ بھی ہے جو بائیڈن خاندان کو غیر ملکی ذرائع سے موصول ہونے والی رقوم کی وضاحت کرتا ہے۔