سچ خبریں: باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اس ملک کی کانگریس سے یوکرین کی فوجی امداد کے لیے مزید 10 بلین ڈالر کی رقم طلب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
روس کے ساتھ جنگ کے لیے یوکرین کو امریکی فوج کی ضرورت سے زیادہ امداد پر سیاسی اور عوامی تنقید میں اضافے کے باوجود، اب یہ اطلاعات ہیں کہ وائٹ ہاؤس اربوں ڈالر کے بجٹ کی درخواست کر رہا ہے۔
واشنگٹن میں باخبر ذرائع نے ریانووسٹی نیوز چینل کو بتایا کہ ریاستہائے متحدہ کے صدر جو بائیڈن اس ملک کی کانگریس سے یوکرین کی فوجی امداد کے لیے مزید 10 بلین ڈالر کے فنڈز کا مطالبہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ پر کون پیڑول ڈال رہا ہے؛سابق امریکی انٹیلی جنس عہدیدار کی زبانی
ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ بائیڈن 10 بلین ڈالر سے زیادہ ممکنہ اس بجٹ کی درخواست جمعرات، 10 اگست کو امریکی کانگریس کو پیش کریں گے۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے بدھ کی شام کہا کہ امریکی حکام کے پاس یوکرین کی فوجی امداد کے لیے کانگریس سے بائیڈن کی ممکنہ نئی درخواست کے بارے میں ابھی کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
Rianavosti ویب سائٹ کے مطابق امریکی کانگریس نے کیف حکومت کو فوجی اور اقتصادی امداد فراہم کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس کو 43 ارب ڈالر فراہم کیے ہیں۔
تاہم یورپی یونین روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے یوکرین کے لیے سب سے بڑا عطیہ دہندہ بنی ہوئی ہے، جس نے کیف کو میکرو فنانشل امداد کے طریقہ کار کے تحت 11.43 بلین ڈالر کے قرضے فراہم کیے ہیں۔
اس کے علاوہ یوکرین کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے بھی 3.59 بلین ڈالر اور کینیڈا سے 1.76 بلین ڈالر ملے ہے۔
منگل کی صبح امریکی فوج کے پروکیورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈوگ بش نے اعلان کیا کہ واشنگٹن نے روس کے خلاف جنگ کے لیے ابرامز ٹینکوں کی پہلی کھیپ یوکرین بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کو 2.5 بلین ڈالر کی نئی امریکی فوجی امداد
یاد رہے کہ کیف حکومت نے یہ دعویٰ کر کے مغربی ممالک سے سینکڑوں ارب ڈالر کی فوجی امداد حاصل کی ہے کہ اس کے ملک پر روسی حملہ پورے یورپ کے خلاف ایک کارروائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کے لیے صرف امریکی امداد ایک سو بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ نیٹو بھی جدید ترین ساز و سامان کے ساتھ روس کے خلاف میدان جنگ میں اتر آیا ہے۔