سچ خبریں: امریکی دہشت گرد تنظیم سینٹ کام کے سابق سربراہ فرینک میکنزی نے اعتراف کیا کہ افغانستان میں جنگ گزشتہ دو دہائیوں میں چار امریکی حکومتوں کی ناکامی تھی ۔
پاکستان ٹوڈے نے میک کینزی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ افغانستان میں امریکہ کی ناکامی کی وجہ یہ تھی کہ پاکستانیوں کو کبھی یقین نہیں تھا کہ امریکہ رہے گا، بلکہ ہمیشہ سوچا کہ وہ وہاں سے چلے جائیں گے۔
سینٹ کام کے سابق سربراہ نے دعویٰ کیا کہ طالبان کی ہمیشہ پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں رہی ہیں اور واشنگٹن نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کی دو دہائیوں میں کبھی بھی اس مسئلے کو حل کرنے یا اسلام آباد کے ساتھ کوئی معاہدہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
میک کینزی نے مزید کہا کہ واشنگٹن افغانستان میں ناکام قوم سازی میں مصروف تھا اور ملک میں مغربی طرز حکمرانی پر اصرار کر رہا تھا، جو کہ غلط تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ افغانستان پر مغربی ماڈل کی حکومت ہوگی لیکن میں جانتا ہوں کہ افغانستان پر مقامی ماڈل کے ساتھ حکومت کی جا سکتی ہے تاہم ہم نے منظر نامے پر افغانستان کے حقائق پر بہت کم توجہ دی۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ افغانستان اب بھی امریکہ کو دھمکیاں دینے کا پلیٹ فارم ہے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اس جنگ زدہ ملک میں کیا ہوگا۔
ان کے بقول طالبان کی طرف سے تحفظ یافتہ شدت پسند گروپ امریکہ کی مستقبل کی قیادت کے لیے نئے خطرات پیدا کریں گے۔