سچ خبریں:ترکی کی دفاعی صنعت کے سربراہ نے F-35 کے بجائے انقرہ کو F-16 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی امریکی پیشکش کے حوالے سے کہا کہ روسی لڑاکا طیارے خریدنے کا معاملہ بھی اس ملک کے ایجنڈے میں شامل ہوسکتا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی دفاعی صنعت کے ڈائریکٹر اسمائل دیمیر نے پیر کو کہا کہ اگر امریکہ F-16 طیاروں کی فروخت بند کردے تو یہ ملک روس سے Su-35 (Su-35) جنگی طیارے خرید سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ (ایف 16 کی خریداری اور اپ گریڈ)پر کام نہیں کرتا تو ترکی کو متبادل کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا، اگر ضروری ہوا تو ایس یو 35 اور ایس یو 57 کی خریداری کا مسئلہ کسی بھی وقت اٹھایا جا سکتا ہے۔
ترک عہدہ دار نے مزید کہا کہ ہماری صنعت ہماری حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرے گی اور اگر کسی اضافی چیز کی ضرورت ہوئی تو ہم اس کے لیے بھی راستہ نکال سکتے ہیں۔
یادرہے کہ دیمیر کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جبکہ اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان F-35 لڑاکا طیاروں کے مشترکہ پیداواری منصوبے پر تنازعہ حل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ F-35 لڑاکا طیاروں کے مشترکہ پروڈکشن پروجیکٹ پر انقرہ اور واشنگٹن کے مابین کئی مہینوں تک جھگڑے کے بعد آخر کار امریکہ کے مشترکہ منصوبے سے خارج کر دیا گیا ، اردگان کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکہ سے 16 جنگی طیاروں کی فراخت کے مشترکہ منصوبے کے لیے ادائیگی کی پیشکش کی ہےجبکہ دونوں فریقوں کے درمیان ابتدائی معاہدے کے تحت ، امریکہ نے انقرہ کو روس سے S-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے بعد ، پروڈکشن پروجیکٹ میں ترکی کی سرمایہ کاری کے لیے 100 سے زیادہ F-35 لڑاکا طیارے انقرہ کو فراہم کرنا تھے۔