سچ خبریں:پیر کی شام کو ہونے والے اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مغربی ایشیائی خطے کی صورتحال اور اس میں سرفہرست مسئلہ فلسطین کا جائزہ لیا۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں صیہونی حکومت کی امریکہ کی مسلسل متعصبانہ اور کھلی حمایت پر روس سمیت بعض ارکان کی تنقید دیکھنے میں آئی۔ روس کے نمائندے نے حتمی جنگ بندی کے قیام اور غزہ کی پٹی پر جارحیت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ امریکہ نے مفلوج کر دیا ہے اور سلامتی کونسل کو غزہ پر قرارداد منظور کرنے سے روک دیا ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
امریکہ کی قیادت میں مغربی حکومتوں نے ایک بار پھر سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کی منظوری سے روک دیا جس میں صیہونی حکومت کے جاری جرائم کی تجدید اور ہمہ گیر حمایت کے ساتھ جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔
دریں اثنا، بعض سفارتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی قائم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی پابند قرارداد کو منظور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات واحد عرب ملک ہے جو اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن ہے اور بعض ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ملک سلامتی کونسل سے فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ میں مزید انسانی امداد بھیجنے کے لیے ایک مسودہ قرارداد پر غور کرنے کو کہے گا۔