سچ خبریں:ایران کے مذہبی پیشوا اور رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے نئے شمسی سال کے آغاز پر ایرانی قوم سے خطاب کیا اور نئے سال کا نام پیدوار،حمایت اور رکاوٹوں کا ازالہ قرار دیا۔
رہبر انقلاب نے نئے شمسی سال کے آغاز پر ایرانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے گذشتہ سال کو ایرانیوں کے لیے کورونا کی وبا اور امریکی دباؤ کے مقابلہ میں ایرانیوں کی توانائیوں کے اجاگر ہونے کا سال قرار دیا،آپ نے کہا کہ دشمن نے ایران کے خلاف زیادہ سے دباؤ کی پالیسی اپنائی جبکہ اس کو معلوم تھا کہ ایرانی قوم اس پالیسی کا مقابلہ کرے گی اور یہ ناکام ہو جائے گی تاہم آج وہ خود اعتراف کرنے پر مجبور ہوا ہے کہ ہماری پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے دشمن جن میں سب سے آگے امریکا ہے، اپنے حد اکثر دباؤ سے ہماری قوم کو جھکا دینا چاہتے تھے، آج وہ خود اور ان کے یورپی دوست کہتے ہیں کہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیاجبکہ ہم تو جانتے ہی تھے کہ ناکام ہوگا اور ہم دشمن کو شکست دینے کے لئے پرعزم بھی تھے، ہم جانتے تھے کہ ایرانی قوم استقامت دکھائے گی، لیکن آج وہ خود بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ یہ حد اکثر دباؤ ناکام ہو گیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پیغام میں ملک میں کورونا کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سن 1399 (ہجری شمسی) گوناگوں اور بعض ایسے حوادث کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا جو بے نظیر تھے انہیں حوادث میں سے ایک جو واقعی ہماری قوم کے لئے بالکل نیا تھا وہ کورونا کی وبا تھی جس نے پوی قوم کی زندگی کو متاثر کیا ہے، لوگوں کا کام کاج، پڑھائی کا ماحول، دینی اجتماعات، مسافرتوں، کھیل کود اور ملک کے گوناگوں دیگر امور کو متاثر کیا اور ملک میں روزگار کو سخت نقصان پہنچایالیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ ہمارے دسیوں ہزارعزیز شہریوں کا موت سے ہم آغوش ہو جانا ہے جس نے دسیوں ہزار کنبوں کو غمزدہ اور سوگوار کر دیا میں ان تمام عزیز خاندانوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کے غم میں شریک ہوں، خداوند عالم انہیں صبر و اجر عطا فرمائے اور مرحومین کی مغفرت کرے اور ان پر رحمت نازل فرمائے۔