سچ خبریں:9 سال قبل آج کے دن داعش کے دہشت گردوں کے ہاتھوں موصل شہر کے سقوط اور عراق کے ایک تہائی سے زیادہ حصے پر اس گروہ کے قبضے کے بعد عراق میں شیعوں کے سپریم اتھارٹی آیت اللہ سید علی سیستانی نے الحشد الشعبی تنظیم تشکیل دینے کا فتویٰ جاری کیا۔
واضح رہے کہ یہ تنظیم عراقی مسلح فوج کے ساتھ مل کر اس ملک میں داعش کی دہشت گردی کو ختم کرنے میں کامیاب رہی۔
جون 2014 کا مہینہ عراقی عوام کے لیے بہت تلخ واقعات کی یاد دہانی ہے کیونکہ ان عراقی شہروں میں یکے بعد دیگرے داعش کے خونخوار ہاتھوں میں چلے گئے۔ شمالی عراق پر تکفیریوں کا حملہ سامرا پر حملے اور 4 جون 2014 کو کئی شہروں پر قبضے کے ساتھ شروع ہوا اور 10 جون کو موصل اور 11 جون کو تکریت پر قبضے کے ساتھ جاری رہا۔
9 جون 2014 کے آخری گھنٹوں اور 10 جون کی صبح میں داعش نے عراق کے شمال میں اپنی نقل و حرکت جاری رکھتے ہوئے موصل پر قبضہ کر لیا۔ ایک ہفتے سے بھی کم۔ ملک کے شمال اور مغرب میں گرے، جن میں سب سے نمایاں الباج، تل عفر، سنجر، القیارہ، الحجر، رابعہ اور الجزیرہ تھے۔
پھر تکریت، بیلد، الدور، الاشاغی، الرمادی، ہٹ، الرطبہ، القائم، الکرامہ، رویح، عنا، الوس اور دیگر شہر گر گئے، جوعراق کا ایک بڑا علاقہ بنتا ہے۔ داعش نے تکریت پر قبضہ کرنے کے بعد اپنے دہشت گردوں کو بغداد اور کربلا کی طرف پیش قدمی کرنے کو کہا۔
حالات بہت خطرناک تھے، لوگ خوفزدہ تھے اور تکفیری پیش قدمی کر رہے تھے اور اگر حالات اسی طرح جاری رہے تو بہت تلخ واقعہ پیش آئے گا۔ لیکن آیت اللہ سیستانی نے 13 جون 2014 کو اپنے تاریخی فتوے سے عراق کی حشد شعبی نامی ایک مقبول اور عسکری تنظیم کی بنیاد رکھی۔