سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی فوج کی طرف سے یمن کی سرحد پر افریقی تارکین وطن کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے سعودی عرب کی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ یمن کی سرحد پر افریقی تارکین وطن کو براہ راست نشانہ بنا رہی ہے جس کا مقصد انہیں قتل کرنا ہے، سعودی لیکس ویب سائٹ کے مطابق اس تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس تنظیم کے نامہ نگاروں نے 9 قتل عام ریکارڈ کیے جن میں 189 سے زائد افریقی تارکین وطن ہلاک اور تقریباً 535 دیگر زخمی ہوئے۔
اس تنظیم نے یمن کے صوبہ صعدہ کے شمال میں افریقی پناہ گزینوں کے خلاف جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مہاجرین کو سعودی سرحدی محافظ توپ خانے اور بھاری مشین گنوں سے نشانہ بناتے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن اور سعودی عرب کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے باوجود سرحدی علاقے تاحال سعودی عرب کی جانب سے بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں، حالیہ مہینوں میں صعدہ صوبے کے حکام نے اعلان کیا کہ مسلسل گولہ باری کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے اپنی رپورٹ میں یمن میں تارکین وطن کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافے کی وجہ ان کی تعداد میں اضافے کی طرف اشارہ کیا اور بتایا کہ 2021 میں مشرقی یمن سے تقریباً 27700 افریقی تارکین وطن اس ملک میں داخل ہوئے جبکہ 2019 میں یہ تعداد 138000 تھی۔